امریکی کانگریس مین بریڈ شرمین کا بیان ،بھارت کی عالمی محاذ پر ایک اور سبکی
بھارت کی جانب سے کشمیر حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے مضبوط شواہد پیش نہیں کئے گئے ، بھارت ، پاکستان جنگ سے گریز کریں ، کانگریس مین بریڈ شرمین

پاکستانی امریکن ریپبلکن کلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عمران اگرہ کی جانب سے کانگریس مین بریڈ شرمین کے بیان کا خیر مقدم
نیویارک ( سپیشل رپورٹر سے) بھارت کو عالمی سطح پر ایک اور سفارتی دھچکا اس وقت لگا جب امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شرمین نے سوشل میڈیا پر واضح کیا کہ بھارت نے دنیا کو یہ قائل کرنے کے لیے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے کہ کشمیر میں ہونے والا دہشت گرد حملہ پاکستانی حکومت کی کارروائی کا نتیجہ تھا۔
کانگریس مین بریڈ شرمین نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں لکھا:”جیسے کہ سیکریٹری آف سٹیٹ مارکوروبیو نے بھارت اور پاکستان دونوں پر زور دیا ہے، ہمیں مسلح تصادم اور کشیدگی سے بچنا چاہیے۔ بھارت نے دنیا کو مضبوط ثبوت فراہم نہیں کیے کہ کشمیر میں ہونے والا دہشت گرد حملہ پاکستانی حکومت کے اقدامات کا نتیجہ تھا۔ ہمیں امید ہے کہ پاکستانی حکومت اس بحران کو بڑھانے کے بجائے اس کا جواب تحمل اور امن سے دے گی۔”
کانگریس مین کے اس بیان کو تجزیہ کار بھارت کے اس دعوے پر ایک بڑا سوالیہ نشان قرار دے رہے ہیں جس میں وہ ہر بین الاقوامی فورم پر پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرانے کی کوشش کرتا ہے۔ بریڈ شرمین کے اس بیان نے نہ صرف بھارت کے بیانیے کو کمزور کیا ہے بلکہ عالمی برادری کے سامنے پاکستان کے موقف کو بھی تقویت دی ہے کہ وہ کشیدگی میں اضافے کا خواہاں نہیں بلکہ خطے میں امن کا خواہاں ہے۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور عالمی طاقتیں بھارت اور پاکستان دونوں سے تحمل اور سفارت کاری سے کام لینے کی اپیل کر رہی ہیں۔
پاکستانی امریکن ریپبلکن کلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عمران اگرہ کی جانب سے کانگریس مین بریڈ شرمین کے بیان کا خیر مقدم کیا گیا ہے ۔ عمران اگرا نے کہا کہ ایک پاکستانی امریکن کے طور پر وہ کانگریس مین بریڈ شرمین کے اس بیان پر شکر گزار ہیں جس میں انہوں نے بھارت کی جانب سے رات کے وقت سوئے ہوئے معصوم بچوں اور خواتین پر بلااشتعال حملے کی مذمت کی۔ عمران اگرا نے کہا کہ پاکستانی نڑاد امریکی کمیونٹی کانگریس مین بریڈ شرمین کی ہمدردی اور حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔