اوورسیز پاکستانیز

ناسا کاؤنٹی الیکشن ، ریپبلکن پارٹی امیدواروں کا پاکستانی امریکن ووٹرز سے رجوع

کاؤنٹی ایگزیکٹو کے امیدوار بروس بلیک مین اور ڈسٹرکٹ اٹارنی کی امیدوار این ڈونو لی کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی نے مایو س کیا ، لہٰذا دو نومبر کو ہونیوالے الیکشن میں ہمیں موقع دیں

ریپبلکن پارٹی کے ناسا کاؤنٹی کے امیدوار بروس بلیک مین اور ڈسٹرکٹ اٹارنی کی امیدوار این ڈونے لی کی شہریار چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس ، ساؤتھ ایشین ریپبلکن کلب کا قیام
اٹارنی ایٹ لاءشہریار چوہدری کا پاکستانی ، مسلم اور ساؤتھ ایشن امریکن کمیونٹی سے دو نومبر کو ناسا کاو¿نٹی میں ہونیوالے الیکشن میں بھرپور ووٹنگ اور ریپبلکن امیدواروں کو ووٹ دینے کی اپیل

" "

نیویارک (محسن ظہیر سے ) نیویارک کے نواح میں واقع ناسا کاؤنٹی ، لانگ آئی لینڈمیں دو نومبر کو ہونیوالے الیکشن میں ریپبلکن پارٹی کے اہم امیدواروں نے پاکستانی اور ساؤتھ ایشین امریکن کمیونٹی سے رجوع کرتے ہوئے الیکشن میں سپورٹ کی اپیل کی ہے اور کمیونٹی کو یقین دلایا ہے کہ وہ اگر کامیاب ہوئے تو کمیونٹی کو کوئی نمائشی عہدے دینے کی بجائے ، باصلاحیت اور قابل افراد کو کاو¿نٹی انتظامیہ کا حصہ بنائیں گے ۔ ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ناسا وکاؤنٹی کے کاؤنٹی ایگزیکٹو کے امیدوار بروس بلیک مین (Bruce Blakeman) اور ڈسٹرکٹ اٹارنی کی امیدوار این ڈونو لی (Anne Donnelly) کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی نے مایو س کیا ، لہٰذا دو نومبر کو ہونیوالے الیکشن میں ہمیں موقع دیں ۔یہ بات انہوں نے ری پبلکن پارٹی ناسا کاؤنٹی کے پہلے پاکستانی و مسلم امریکن وائس چئیرمین شہریار چوہدری ، ڈاکٹر سیمان انان اور ڈاکٹر ڈنیش ورما کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔اس موقع پر ریپبلکن پارٹی ناسا کاو¿نٹی کی جانب سے پہلے ساو¿تھ ایشین امریکن ریپبلکن کلب کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا ۔
کاؤنٹی ایگزیکٹو کے امیدوار بروس بلیک مین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹک پارٹی نے مایوس کیا ۔ اب ہمیں موقع دیں ۔ ایک پارٹی میں پائے جانیوالا اجارہ داری کا احساس درست نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ اگر کاو¿نٹی ایگزیکٹو منتخب ہو گیا تو نہ صرف سب کو ساتھ لے کر چلوں گا بلکہ باصلاحیت اور قابل افراد کو ، کوئی ایڈوائزی عہدوں کی بجائے اپنی انتظامیہ میں خدمات انجام دینے کے مواقع پیدا کرونگا۔انہوں نے کہا کہ ناسا کاؤنٹی کے ووٹرز کو پارٹی کی بجائے پرفارمنس کو پیش نظر رکھتے ہوئے ووٹ کا فیصلہ کرنا چاہئیے ۔

" "

بروس بلیک مین نے ڈیموکریٹک پارٹی کا نام لئے بغیر کہا کہ ہماری سیاسی حریف دراصل ایک سوشلسٹ پارٹی ہے ۔ اگر ہم نے ترقی کرنے ہے تو کاروبار اور ترقی کے مواقع پیدا کرنے ہوں گے اور چھوٹے اور بڑے کاروبار کو سپورٹ کرنا ہوگا۔
ناسا کاو¿نٹی جہاں کے مکینوں کا سب سے بڑا مسلہ وقت کے ساتھ ساتھ پراپرٹی ٹیکسوں میں اضافہ ہے ، کے بارے بات کرتے ہوئے مسٹر بلیک مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹیکسوں کے معاملے میں ”Reassessment“ کے مسلہ کا ”فکس “ کرنا ہوگا تاکہ لوگ اتنے ٹیکس ادا کریں کہ جتنے وہ افورڈ کر سکیں اور ناسا کاو¿نٹی میں رہنا بھی افورڈ کر سکیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا ٹیکس کی بنیاد (base) کو بڑھانا ہوگا ۔ مسٹر بلیک مین نے مزید کہا کہ جب میں قانون ساز تھاتو اس میں نے اس سلسلے میں قانون سازی میں اپنا کردار ادا کیا ۔
ڈیموکریٹس کی جانب سے چھوٹے موٹے جرائم میں ملوث افراد کی ضمانت سے متعلق بنائے جانیوالے ضمانتی اصلاحاتی بل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ ضمانتی اصلاحاتی بل نہیں بلکہ مجرموں کی رہائی کا بل ہے جس کا جرائم پیشہ افراد بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔وہ گرفتار ہونے کے بعد رہا ہوتے ہیں اور اگلے ہی لمحے پھر سرگرم عمل ہو جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ اگر کاو¿نٹی ایگزیکٹو منتخب ہوئے تو جرائم سے سختی سے ڈیل کریں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں ریپبلکن پارٹی کے کاؤنٹی ایگزیکٹو کے امیدوار کا کہنا تھا کہ جب تک ہم ٹیکس کے نظام کو تبدیل نہیں کریں گے ، اس وقت تک لوگوں کو درپیش مشکلات ختم نہیں ہوں گی ۔ایک اور سوال کے جواب میں مسٹر بلیک مین نے کہا کہ یہ تاثردرست نہیںکہ ریپبلکن ، امیگریشن اور امیگرنٹس کے حامی نہیں ہیں ۔ ریپبلکن پارٹی اصولوں کی سیاست کرتی ہے ۔ ہمارا یہ ماننا ہے کہ جس ملک کا کوئی بارڈر نہ ہو، وہ کوئی ملک نہیں ہوتا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا یہ ماننا ہے کہ امیگرنٹس کا امریکہ میں کردار بہت اہم اور لازم ہے ۔انہوں نے کہا کہ سوچیں اگر امیگرنٹ کمیونٹیز کے ڈاکٹرز ، انجنئیر، ہیلتھ کئیر ورکرز، بزنس مین ، ورکرز نہ ہوتے تو آج یہ لوگ جو ناسا کاؤنٹی کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کررہے ہیں ، یہ تعمیر و ترقی کہاں موجود ہوتی !

" "

ایک اور سوال کے جواب میں بروس بلیک مین نے کہا کہ ناسا کاؤنٹی میں ایک مسلم خاتون ٹاو¿ن کلرک کے عہدے پر فائز رہیں، اب بھی دوسری پوزیشن پر خدمات انجام دے رہی ہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منتخب ہونے کی صورت میں میری انتظامیہ میں قابل اور باصلاحیت امیگرنٹ کمیونٹیز کے ارکان ایڈوائزر نہیں بلکہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اور انتظامیہ کی اہم پوزیشن پر ہوں گے ۔
ناسا کاؤنٹی کی ڈسٹرکٹ اٹارنی کی ریپبلکن امیدوار محترمہ این ڈانولی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پراسی کیوٹر کی حیثیت سے میرا 32سال کا تجربہ ہے ۔میں ایشو ز اور ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس کے لوگوں کو بخوبی جانتی ہوں ۔انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے ڈسٹرکٹ اٹارنی کے امیدوار سٹیٹ سینیٹر ٹاڈ کیمنسکی کے بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے مخالف امیدوار نے ضمانتی اصلاحات کے نام پر ایسا مسودہ قانون تحریر کرنے اور اس کے حق میں ووٹ ڈالنے میں کرداراد اکیا کہ جس بل کی وجہ سے لوگ ، خود کو محفوظ نہیں سمجھتے ۔ہم ناسا کاو¿نٹی کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں ، یہاں رہنے والے لوگ اچھا ، پرسکون اور محفوظ مستقبل چاہتے ہیں ۔ این ڈانو لی نے کہا کہ میرے تین بچے ہیں ، 85سال کی والدہ ہیں ۔ میرے لئے میری فیملی سمیت سب کا تحفظ اولین ترجیح ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ اٹارنی منتخب ہونے کی صورت میں میری جاب ہو گی کہ قانون کا بلا امتیاز سب پر اطلاق ہو ۔قانون سب کے لئے یکساں ہونا چاہئیے اور چیف لاءانفورسمنٹ آفیسر کی حیثیت سے میں اس امر کو یقینی بناو¿ں گی ۔
اسلامو فوبیا اور نفرت انگیز جرائم کے بارے سوال کے جواب میں این ڈانو لی کا کہنا تھا کہ نفرت انگیز اور biasedجرائم میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ ایسے جرائم سے نمٹنے والے یونٹس اور حکام کے کردار کو موثر اور فعال بنانا ہوگا ۔ جو لوگ قانون کوہاتھ میں لیتے ہیں ، انہیں بلا تاخیر گرفت میں لاکر ایسے جرائم کا تدارک کیا جا سکتا ہے ۔اس سلسلے میں حکام اور اہلکاروں کی خصوصی ٹریننگ کا بھی اہتمام ہونا چاہئیے ۔
ضمانتی اصلاحاتی بل کے بارے ایک سوال کے جواب میں این ڈانولی کا کہنا تھا کہ میرے سیاسی حریف نے اس بل کا قانون بنانے میں مدد کی اور دو نومبر کے الیکشن میں ووٹرز کو ان تمام معاملات کو پیش نظر رکھ کر اپنے ووٹ کا فیصلہ کرنا چاہئیے ۔
ریپبلکن پارٹی ناسا کاؤنٹی کے وائس چئیرمین شہریار چوہدری نے پاکستانی سمیت ساو¿تھ ایشین امریکن کمیونٹی کے ووٹرز اور ارکان سے کہا کہ وہ دو نومبر کو ہونیوالے الیکشن میں ریپبلکن پارٹی کو موقع دیں ۔

" "

Nassau County Elections 2021, Republican Party

 

 

Related Articles

Back to top button