پاکستانبین الاقوامی

ا مریکہ میں انٹرنیٹ پر لوگوں کی بلااجازت نجی یا نازیبا تصاویر ، ویڈیوز، فیک ویڈیوز پھیلانا جرم قرار

First Lady Melania Trump Joins President Trump for Signing of the “TAKE IT DOWN Act

میلانیا ٹرمپ نے اپنی تقریر میں مصنوعی ذہانت اور سوشل میڈیا کو “ڈیجیٹل کینڈی” قرار دیا جو بچوں کی ذہنی نشوونما پر اثر انداز ہوتی ہے، اور اس کے خطرناک پہلوؤں سے خبردار کیا

واشنگٹن ( اردونیوز) و ائٹ ہاؤس میں ایک اہم تقریب کے دوران خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہمراہ “ٹیک اِٹ ڈاؤن” قانون پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ اس نئے قانون کا مقصد بچوں اور خاندانوں کو غیر رضامندانہ نجی تصاویر(نازیبا تصاویر) کی تقسیم اور ڈیپ فیک ویڈیوز ( ڈیپ فیک ٹیکنالوجی )کے غلط استعمال سے تحفظ دینا ہے۔”ٹیک اِٹ ڈاؤن“ایکٹ ایک نیا امریکی قانون ہے جس کا مقصد انٹرنیٹ پر لوگوں کی اجازت کے بغیر نجی یا نازیبا تصاویر اور ویڈیوز کو پھیلانے سے روکنا ہے۔ اس قانون کے تحت، اگر کسی کی تصویر یا ویڈیو ان کی مرضی کے بغیر آن لائن ڈالی جائے، تو وہ شکایت کرکے اسے فوری ہٹوایا جا سکتا ہے۔ یہ قانون خاص طور پر بچوں، خواتین اور ان لوگوں کی حفاظت کے لیے بنایا گیا ہے جو ڈیپ فیک ویڈیوز یا آن لائن بلیک میلنگ کا شکار ہوتے ہیں۔ اس کے ذریعے حکومت، سوشل میڈیا کمپنیوں اور متعلقہ اداروں کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ ایسے مواد کو جلد ہٹائیں اور متاثرہ افراد کی مدد کریں۔یہ قانون خاتون اول کے “بی بیسٹ” اقدام کا حصہ ہے اور صدر ٹرمپ کے دوسرے دورِ حکومت کے ابتدائی 100 دنوں میں کانگریس سے منظور ہوا۔یہ بل خاتون اول کے “بی بیسٹ” اقدام کی ترجیح رہا ہے اور صدر ٹرمپ کی دوسری مدت کے ابتدائی 100 دنوں میں کانگریس سے منظور ہوا، جو کہ امریکی عوام کے لیے ایک بڑی قانون سازی کامیابی ہے۔
اس موقع پر میلانیا ٹرمپ نے کہا کہ ہم ‘ٹیک اِٹ ڈاؤن’ ایکٹ کے ذریعے اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہمارے بچوں کی فلاح و بہبود ہمارے خاندانوں اور ملک کے مستقبل کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ مجھے فخر ہے کہ ‘بی بیسٹ’ کی اقدار اب ملک کے قانون کا حصہ بن چکی ہیں۔
صدر ٹرمپ نے خاتون اول کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں میلانیا کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے اس اہم مسئلے پر قیادت کا مظاہرہ کیا۔ امریکہ خوش قسمت ہے کہ اسے اتنی مخلص اور ہمدرد خاتون اول ملی۔ ہم نے مل کر یہ دکھایا ہے کہ دو جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے اب بھی ممکن ہے۔
تقریب میں قانون سازی کے عمل میں شامل متاثرین، ان کے خاندانوں، ارکانِ کانگریس، کابینہ کے اہلکاروں، اور حقوق کے علمبرداروں نے شرکت کی۔میلانیا ٹرمپ نے اپنی تقریر میں مصنوعی ذہانت اور سوشل میڈیا کو “ڈیجیٹل کینڈی” قرار دیا جو بچوں کی ذہنی نشوونما پر اثر انداز ہوتی ہے، اور اس کے خطرناک پہلوو¿ں سے خبردار کیا۔انہوں نے ان افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے قانون سازی میں کردار ادا کیا۔ میلانیا ٹرمپ نے صدر ٹرمپ کا بھی شکریہ ادا کیا اور زور دیا کہ اب اگلا مرحلہ فیڈرل ٹریڈ کمیشن اور نجی شعبے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس قانون پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔اس تاریخی قانون پر دستخط کے ساتھ ہی امریکہ نے آن لائن استحصال کے خلاف جدوجہد میں ایک مضبوط قدم اٹھا لیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button