اوورسیز پاکستانیز

لاگارڈیا ائیرپورٹ پر26فروری کو نیویارک کے Uberاور Lyftڈرائیورز کا بڑی ہڑتال کا اعلان

New York Taxi Workers Alliance Announces Uber and Lyft Driver Strike on 26 February at LaGuardia Airport, New York

نیویارک (محسن ظہیر سے ) نیویارک سٹی میں ٹیکسی اینڈ لیموزین ڈرائیورز کی نمائندہ تنظیم ”نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس “ (NYTWA) کی کال پر نیویارک سٹی کے ہزاروں ”اوبر “ اور ”لفٹ“ ڈرائیورز (Uber, Lyft Drivers) 26فروری کو لاگارڈیا ائیرپورٹ پر دوپہر12بجے سے رات12بجے تک ہڑتال کریں گے ۔ اس ہڑتال کی وجہ سے لاگارڈیا ائیر پورٹ جہاں سے ہر روز اوبر اور لفٹ ڈرائیورز کم از کم 10ہزارمسافروں کو سروس فراہم کرتے ہیں، ڈرائیورز کی ہڑتال کی وجہ سے 26فروری کو ٹرانسپورٹیشن کا بڑا مسلہ پیدا ہونے کا امکان ہے ۔

اس ہڑےال کا اعلان نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھیر ڈیسائی ، کو فاؤنڈر اور سینئر سٹاف جاوید طارق، آرگنائزر سٹاف بیجو حیدر، بینیفٹ مینیجرموہن سنگھ، آرگنائزر سٹاف ٹیپو سلطان، پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیشن اور نیپالی امریکن کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے اوبر اینڈ لفٹ ڈرائیورز عبدالعزیز، لشکراور گیبرئیل سٹرا چوٹا نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔

بھیروی ڈیسائی کا کہنا ہے کہ ٹیکسی اینڈ لیموزین کمیشن کی جانب سے ییلو کیب اور اوبر ڈرائیورز کی اجرت میں اضافہ مقرر کیا گیا ۔ ییلو کیب کی جانب سے ڈرائیورز کی اجرت میں اضافہ کر دیا گیا لیکن ”اوبر“ (Uber) کمپنی کی جانب سے اضافے سے قبل عدالت سے رجوع کیا گیا اور اضافے کو روک دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسی (اوبر ) ڈرائیورز جو کہ ہزاروں ڈالرز کی گاڑی خرید کر اور بھاری انشورنس و دیگر اخراجات ادا کرکے کام کرتے ہیں ، کے اخراجات میں اڑھائی سو گنا اضافہ ہو اہے ۔ کورونا وبا کے بعد پیدا صورتحال کے پیش نظر جہاں ہر کوئی معاشی مشکلات کا شکار ہے ، اوبر کمپنی کی جانب سے ڈرائیورز کی جائز آمدن کو روک کر ان کی مشکلات میں اضافہ کیا گیا ہے ۔

بھیروی ڈیسائی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے 26فروری کو ہڑتال کی کال اس لئے بھی دی ہے کہ اوبر اور لفٹ کمپنیوں کی جانب سے ڈرائیورز کو بغیر پیشگی اطلاع کے ان کا اوبر اکاو¿نٹ اچانک معطل یا بند کر دیا جاتا ہے ۔ڈرائیورز جنہوں نے کام کے لئے ہزاروں ڈالرز کی انویسٹمنٹ کی ہاتی ہے، اچانک ایک دن صبح اٹھتے ہیں تو انہیں نوٹفکیشن موصول ہوتا ہے کہ ان کا اوبر اکاؤنٹ معطل یا بند کر دیا گیا ہے ۔ان حالات میں وہ کہاں جائیں ؟ کہاں جا کر کام کریں ۔ اوبر کمپنی اپنی اس پالیسی کو بھی تبدیل کرے ۔

بھیروری ڈیسائی کا کہنا تھا کہ نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس (NYTWA) کونسل ممبر شیکھر کے ساتھ مل کر نیویارک سٹی کونسل میں اوبر کمپنی کی اچانک ڈرائیورز کے اکاؤنٹ معطل یا بند کرنے کی پالیسی کے خلاف قانون سازی کررہے ہیں ۔ ہم سب سے اپیل کرتے ہیں کہ ان کو بھی سپورٹ کریں ۔

بھیروی ڈیسائی کا کہنا ہے کہ 26فروری کو ہڑتال کی ایک وجہ اوبر کی جانب سے نیویارک سے باہر کسٹمر لے جانے پر ڈرائیورز کو کم معاوضہ کی ادائیگی ہے ۔ نیوجرسی یا نیویارک سے باہر کسی اور جگہ پر کسٹمر کو لے جانے پر ڈرائیور کو متعلقہ سٹیٹ کا کرائیہ ادا کیا جاتا ہے جبکہ اوبر کی جانب سے کسٹمر سے زیادہ معاوضہ وصول کیا جاتا ہے ۔

نیویارک ٹیکسی ورکرزالائنس کے سینئر سٹاف اور کو فاو¿نڈر جاوید طارق نے کہا کہ ہماری ہڑتال کی کال کے مطابق 26فروری اتوار کو اوبر اور لفٹ ڈرائیورز دوپہر بارہ سے رات بارہ بجے تک معمول کے مطابق اپنا کام کر سکتے ہیں ۔ ہماری کال ہے کہ ڈرائیورز لاگارڈیا ائیرپورٹ سے کسی مسافر (کسٹمر) کو سروس فراہم نہ کریں ۔ وہ نیویارک سٹی میں کسی بھی جگہ پر کام کر سکتے ہیں ، اس دوران اگر انہیں لاگارڈیا ائیرپورٹ کی سواری ملے تو وہ اسے لاگارڈیا ائیرپورٹ لے جا کر وہاں ڈراپ کریں اور لاگارڈیا ائیرپورٹ سے کوئی سواری نہ اٹھائیں۔

نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس (NYTWA) کے نینیفٹ مینیجر موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ لاگارڈیا ائیرپورٹ سے ایک دن میں اوبر اور لفٹ ڈرائیورز کم از کم دس ہزار کسٹمرز کو سروس فراہم کرتے ہیں ۔26فروری کو ہڑتا ل کی وجہ سے لاگارڈیا ائیرپورٹ پر بڑی تعداد میں ٹرانسپورٹیش کا مسلہ پیدا ہو گا ۔ اوبر کمپنی کو بھی احساس ہو گا کہ ڈرائیورز کی وجہ سے ان کا کام کس حد تک متاثر ہوسکتا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں بھیروی ڈیسائی کا کہنا تھا کہ نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس (NYTWA) کی ہڑتال کی کال کی وجہ سے لاگارڈیا ائیرپورٹ پر پیدا ہونے والے ٹرانسپورٹیشن کے ممکنہ صورتحال کی وجہ سے پورٹ اتھارٹی اورسٹی انتظامیہ نے اضافی بسوں وغیرہ کا انتظام کرنا شروع کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ہڑتا ل کی وجہ سے اوبر کمپنی کے سٹاک متاثر ہوئے تھے ، اب بھی اوبر کمپنی نے ڈرائیورز کے جائز مطالبات تسلیم نہ کئے تو ڈرائیورز کی ہڑتال کی وجہ سے اوبر اور لفٹ کمپنیوں پر اثرات مرتب ہوں گے ۔

Related Articles

Back to top button