امیگریشن نیوز

ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی سٹوڈنٹ ویزوں پر عارضی پابندی عائد کردی

سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دنیا بھر میں موجود امریکی سفارتخانوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ امریکی سٹوڈنٹ ویزوں کے انٹرویو اور اجراءکو فی الحال روک دیا جائے

ٹرمپ انتظامیہ نے سٹوڈنٹ ویزوں کے بارے میں نئی پالیسی جاری کر دی گئی ہے ، سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دنیا بھر میں موجود امریکی سفارتخانوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ امریکی سٹوڈنٹ ویزوں کے انٹرویو اور اجراءکو فی الحال روک دیا جائے

واشنگٹن ڈی سی ( نیوز ڈیسک ) ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکی ویزوں کی اہم قسم سٹوڈنٹ ویزوں کے بارے میں نئی پالیسی جاری کر دی گئی ہے جس کے تحت سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دنیا بھر میں موجود امریکی سفارتخانوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ امریکی سٹوڈنٹ ویزوں کے انٹرویو اور اجراءکو فی الحال روک دیا جائے ۔ ویزہ اپلائی کرنے والوں کو انٹرویو کے لئے اپوائنٹمنٹ نہ دی جائیں ۔
ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حکومت درخواست گزاروں کی سوشل میڈیا جانچ پڑتال کو وسعت دینے کی تیاری کر رہی ہے۔امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو کی جانب سے امریکی سفارتخانوں کو بھجوائے گئے ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ سٹوڈنٹ ویزوں کے اجراءمیں تعطل ، مزید ہدایات جاری کئے جانے تک برقرار رہیگا۔ ٹرمپ انتظامیہ کی اس نئی پالیسی کی وجہ سے دنیا بھر میں بڑی تعداد میں سٹوڈنٹس متاثر ہو گئے ہیں ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرم انتظامیہ کا یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ کا امریکا کا چند نامور جامعات کے ساتھ تنازع جاری ہے، جنہیں وہ بہت زیادہ بائیں بازو کا حامی سمجھتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ بعض جامعات کیمپس میں یہود دشمنی کو ہوا دیتی ہیں اور امتیازی داخلہ پالیسیوں کو برقرار رکھتی ہیں۔
بی بی سی کے امریکی پارٹنر ’سی بی ایس نیوز‘ کے مطابق محکمہ خارجہ کے ایک میمو میں امریکی سفارت خانوں کو منگل کے روز ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے کیلنڈرسے ان تمام غیر طے شدہ اپوائنٹمنٹ کو ہٹا دیں، جو طلبہ ویزا کے لیے تھیں، تاہم جن کی اپائنٹمنٹس پہلے سے طے ہو چکی ہیں وہ جاری رہ سکتی ہیں۔
اس سفارتی پیغام میں مزید کہا گیا کہ محکمہ خارجہ سوشل میڈیا کی جانچ پڑتال اور ویٹنگ کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی تیاری کر رہا ہے جو کہ تمام طلبہ ویزا درخواستوں پر لاگو ہوگی، تاہم اس میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ویٹنگ میں کس چیز کی جانچ کی جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ ہارورڈ یونیورسٹی کی تقریباً 10 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔جو غیر ملکی طلبہ امریکا میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں، ا±نہیں عام طور پر اپنے ملک میں امریکی سفارت خانے میں انٹرویو کے لیے اپائنٹمنٹ لینا ضروری ہوتا ہے، اس کے بعد ہی ویزا کی منظوری ممکن ہوتی ہے۔بہت سے تعلیمی ادارے غیر ملکی طلبہ پر انحصار کرتے ہیں کیونکہ وہ عموماً زیادہ ٹیوشن فیس ادا کرتے ہیں، جو ان اداروں کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہوتی ہے۔منگل کو محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس سے طلبہ ویزوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس بات کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں کہ ملک میں آنے والا شخص کون ہے، اور ہم اس جانچ پڑتال کے عمل کو جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی خاص ویزا کیٹیگری پر بات نہیں کرتے، ہم ہر اس شخص کو جو امریکا میں داخلے کا خواہشمند ہو، جانچ پڑتال سے گزارنا چاہتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button