" "
اوورسیز پاکستانیز

نیویارک میں پاکستانی ”اوبر ڈرائیور“محمدمطلوب پر سیاہ فام کا حملہ، شدید زخمی کردیا

حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، مطلوب صدیقی کا فون خون میں لپ پت ہو گیا، ایک راہ گیر کی فون کال پر 911کال کرکے ہسپتال پہنچ گئے

نیویارک (محسن ظہیر سے )مرٹل ایونیو اور براڈے وے بروکلین کے علاقے میں جمعہ پانچ مارچ کو دوپہر اڑھائی بجے کے قریب الیکٹرک موٹر بائیک پر ”اوبر ایٹ “(Uber Eat) کے تحت کھانا ڈیلیور کرنے والے ایک پاکستانی ”اوبر ڈرائیور“ کو سیاہ فام شخص نے بلاوجہ چہرے پر چاقو مار کر شدید زخمی کر دیا اور جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا ۔
تفصیلات کے مطابق 54سالہ محمد مطلوب معمول کے مطابق ”اوبر ایٹ “ پر کھانا ڈیلیور کرنے کا کام کررہاتھا۔ وہ ایک ڈیلیوری کے دوران بروکلین کے علاقے مرٹل ایونیو اور براڈوے پر ٹریفک لائٹ پر کھڑا تھا ۔ اس دوران اس نے معمول کے مطابق پیچھے مڑ کر دیکھا ۔ پیچھے سے چوبیس پچیس سال کا ایک جواں سال سیاہ فام شخص آرہا تھا ۔محمد مطلوب پیچھے دیکھنے کے بعد دوبارہ آگے دیکھنے لگا گیا، اس دوران پیچھے سے آنے والا سیاہ فام شخص اچانک اس کے سامنے آگیا اور کہنے لگا کہ میری طرف گھور کر کیا دیکھ رہے ہو؟محمد مطلوب نے اسے کہا کہ اس نے اس کی طرف بالکل نہیں دیکھا، اسے کوئی غلط فہمی ہوئی ہے ۔سیاہ فام شخص نے مکمل جواب بھی نہیں سنا اور اپنے ہاتھ میں چھپے چاقو سے محمد مطلوب کی پیشانی پر سے چاقو پھیرتے ہوئے نیچے تک لے آیا ۔ حملے کے بعد حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیا ب ہو گیا اور اپنے پیچھے محمد مطلوب کو خون میں لت پت چھوڑ گیا۔اس بات کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا رہا ہے کہ یہ ایک نفرت انگیز جرم کا واقعہ ہو۔
”میں نے ایمبولنس کو کال کرنے کے لئے فون کرنا چاہا تو دیکھا کہ میرا فون بھی خون سے بھر گیا ہے اور اس سے فون کال نہیں ہو سکتی “ محمد مطلوب کا ”اردو نیو ز“ سے بات کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ایک راہ گیر کی فون پر 911کو کال کی جس کے بعد ایمبولنس اور پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور انہیں لوتھرن ہسپتال پہنچا دیا گیا جہاں ان کے زخموں کو ٹانکے لگائے گئے اور فوری طبی امداد دی گئی ۔
محمد مطلوب نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بالکل نھی سمجھ نہیں آئی کہ حملہ آور نے مجھے کیوں نشانہ بنایا ۔ اسے گھور کر دیکھنا تو دور میں نے اس کی طرف دیکھا بھی نہیں ۔محمد مطلوب نے کہا کہ وہ زخمی حالت میں اب کام نہیں کر سکتے اور ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق گھر پر آرام کریں گے اور صحت یاب ہونے کا انتظار کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ نیویارک پولیس حملہ آور کو حراست میں لے کر اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے گی ۔

Attack on Pakistani Uber Eat driver Mohammad Matloob in Brooklyn, New York

Related Articles

Back to top button