پاکستان

بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں عید ملن پارٹی بحال کر دی

صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن کے عید استقبالیہ میں مسلم امریکن کمیونٹی کی اہم شخصیات ، سفارتکار شریک ، پاکستانی امریکن گلوکارہ عروج آفتاب نے رومی کی نظم پڑھی

واشنگٹن ڈی سی ( اردو نیوز ) امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ختم کی جانیوالی عید ملن پارٹی بحال کر دی ہے ۔ اس سال امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں مسلم امریکن کمیونٹی کے اعزاز میں عید کے موقع پر استقبالیہ دیا گیا ۔
استقبالیہ میں مسلم امریکن کمیونٹی کے اہم قائدین اور ارکان ، سفارتکاروں کے علاوہ اہم امریکی شخصیات نے بھی شرکت کی ۔ اس موقع پر گریمی ایوارڈ جیتنے والی پاکستانی امریکن عروج آفتاب نے رومی کی نظم پڑھی ۔
عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے عید کی مبارکباد دینے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں ان لاکھوں بے گھر افراد اور پناہ گزینوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جو اس عید پر اپنے خاندانوں سے دور اور اپنے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔
جو بائیڈن نے اس سال وائٹ ہاؤس میں عید منانے کی روایت کو دوبارہ شروع کرنے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ متاثر کن شخصیت کے حامل ان مسلمان امریکیوں کا احترام کیا جائے گا جو ہماری قوم میں وسیع تر افہام و تفہیم اور اتحاد پیدا کرنے کی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔اس روایت کو ٹرمپ انتظامیہ نے بظاہر کووڈ۔19 کے وبائی مرض کی وجہ سے بند کر دیا تھا۔پاکستان کے امریکی سفیر مسعود خان نے عید پر اپنے پیغام میں بھی کہا کہ صدر جو بائیڈن عید کی تعطیلات کے دوران وائٹ ہاو¿س میں عید کی خصوصی تقریب منعقد کریں گے۔

جو بائیڈن کے پہلے دو نکات یعنی ‘تمام عقائد کا احترام’ اور ‘مہاجرین اور بے گھر افراد کی مدد کرنا’ ان کی انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کے بھی اہم نکات ہیں، مارچ میں امریکا نے اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کی توثیق کی تھی جس میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
امریکی صدر نے کہا کہ جیسا کہ امریکا بھر میں مسلمان عید منا رہے ہیں، تو آئیے ہم تمام عقائد کا احترام کرنے کے اپنے بنیادی عزم کی تجدید کریں۔

Eid celebrations at White House
Eid celebrations at White House

عید ملن سے خطاب کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے نوٹ کیا کہ قرآن پاک لوگوں کو انصاف کے لیے مضبوطی سے کھڑے ہونے کی تلقین کرتا ہے اور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم قوموں اور قبیلوں کے طور پر بنائے گئے تھے تاکہ ہم ایک دوسرے کو جان سکیں۔

Related Articles

Back to top button