پاکستان

امریکی ایوان نمائندگان میں 1.9 کھرب ڈالرز کا کورونا ریلیف بل منظور

اگلے مرحلے میں بل سینٹ میں پیش ہو گا جہاں ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کو اختلافی امور طے کرنے ہوں گے ، سینٹ سے منظوری کے بعد بل دستخط کے لئے صدر بائیڈن کے پاس جائیگا

بل کی منظوری کی صورت میں معاشی مشکلات کے شکار مخصوص آمدن کے حامل، عوام کو 14سو ڈالرز کا کورونا امدادی چیک موصول گا،بے روزگار بینیفٹس میں اگست 2021تک توسیع دی جائے گی

واشنگٹن ڈی سی (اردونیوز ) امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی رات 1.9کھرب ڈالرز کا کورونا ریلیف بل منظور کر لیا گیا ہے۔اگلے مرحلے میں یہ بل سینٹ میں پیش ہوگا جہاں بل کے بعض مندرجات پر ریپبلکن پارٹی کو اعتراضات ہیں۔ان اعتراضات پر ڈیموکریٹس اور ریپبلکن پارٹیوں میں ”کانفرنس“ کے دوران کچھ لین دین اور کم از کم اجرت15ڈالرز فی گھنٹہ جیسے اعتراضات کا معاملہ طے ہونے کے بعد بل کی سینٹ سے منظوری کی راہ ہموار ہو گی ۔ سینٹ میں بل کی منظوری کی صورت میں کورونا وائرس وبا کی وجہ سے معاشی مشکلات کے شکار مخصوص آمدن کے حامل امریکی عوام کو 14سو ڈالرز کا کورونا امدادی چیک موصول گا،بے روز گار ہونے والے افراد کےلئے بے روزگار بینیفٹس میں اگست 2021تک توسیع کر دی جائے گی اور ”بے روز گارانشورنس“ تین سو کی بجائے 400ڈالرز فی ہفتہ مقرر کئے جانے کا امکان ہے ۔
مذکورہ کورونا ریلیف بل کی منظوری کی صورت میں یہ صدر جو بائیڈن کی اپنے پہلے 100دنوں میں بڑی فتح ہو گی اور صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے جو امدادی پیکج پیش کیا تھا، اس کی منظوری بھی ہو گی ۔کورونا امدادی بل ایوان نمائندگان میں پارٹی لائن پر منظور ہوا، ڈیموکریٹس کے 219ارکان نے بل کے حق میں ووٹ دئیے جبکہ ریپبلکن پارٹی میں سے کسی نے بھی اس کی حمایت نہیں کی ۔
امریکی سینٹ میں دونوں جماعتوں کے پاس 50، 50 ووٹ ہیں۔ البتہ کسی بھی صورت میں ووٹنگ برابر ہونے پر نائب صدر کاملا ہیرس ٹائی بریکر ووٹ کے ذریعے فیصلہ کر سکتی ہیں۔
ڈیموکریٹک پارٹی کا مو¿قف تھا کہ امریکہ کی معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے یہ امدادی پیکیج بہت ضروری ہے۔ امریکہ میں وبا کی وجہ سے اب تک پانچ لاکھ 10 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب ری پبلکن پارٹی کا مو¿قف ہے کہ 1900 ارب ڈالرز کا امدادی پیکیج بہت بڑا پیکیج ہے۔
اس امدادی پیکیج کی مد میں جہاں ویکسین اور طبی اشیا ءکے اخراجات کو پورا کیا جائے گا۔ پیکج کے ذریعے مقامی اور ریاستی حکومتوں کو ہنگامی معاشی امداد دی جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ وبا کی وجہ سے معاشی طور پر مشکلات کے شکار کاروبار جیسے ریستوران اور ایئر لائنز انڈسٹری کو بھی مدد مل پائے گی۔حتمی بل میں ڈیموکریٹس نے کم سے کم آمدنی کو 7.25 ڈالر فی گھنٹہ سے بڑھا کر 15 ڈالر فی گھنٹہ تک کرنے کی تجویز دی ہے۔ مگر اس بات کی امید کم ہی ہے کہ یہ تجویز سینیٹ سے پاس ہو سکے گی۔

The House of Representatives approved President Joe Biden’s $1.9 trillion pandemic aid package

(تاز ہ ترین خبروں کے لئے اردو نیوز کی ویب سائٹ کو وزٹ کرتے رہیں ۔۔۔۔www.urdunewsus.com)

Related Articles

Back to top button