پاکستان

افغانستان کی صورتحال ، اقوام متحدہ میں پاکستان کا اہم موقف سامنے آگیا

طالبان سمیت تمام افغان جماعتوں سے کابل سمیت دیگر مقامات کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ ، انسانی حقوق کے حوالے سے سیکرٹری جنرل کی بیان کی حمایت

داعش ، ٹی ٹی پی ، جے یو اے ، آر ٹی آئی ایم ، آئی ایم یو،یہ تمام تنظیمیں ہیں ، جن کا ختم ہونا ضروری ہے ،اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب منیر اکرم

نیویارک (محسن ظہیر ) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان نے طالبان سمیت تمام افغان جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کابل اور دیگر مقامات پر امن و امان کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ہماری فوری ترجیح کا مقصد امن و امان کی بحالی اور تمام افغان شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں کی حفاظت اور سلامتی ہونا چاہیے ، بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنا چاہیے ، تمام شہری املاک اور انفراسٹرکچر کا تحفظ ہونا چاہیے۔انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کا مکمل احترام ہونا چاہیے۔ اور ہم اس سلسلے میں سیکرٹری جنرل کے بیان کی حمایت کرتے ہیں۔اقوام متحدہ میں اپنے ایک خطاب میں منیر اکرم نے مزید کہا کہ سفارتی برادری اور احاطے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے انسانی ہمدردی کے کارکنوں اور دیگر بین الاقوامی عملے کی حفاظت اور حفاظت سب سے اہم ہے۔ افغانستان میں انسانی صورت حال کو فوری حل کرنے کی ضرورت ہے۔یوناما سے ہمیں امید ہے کہ وہ افغان عوام کی انسانی ضروریات کا جائزہ لے گا۔

منیر اکرم نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیتے ہیں کہ وہ جلد از جلد افغانستان میں انسانی ضروریات کے بارے میں رپورٹ کرے ، تاکہ OCHA اور دیگر بین الاقوامی ایجنسیوں کے ذریعے ہنگامی امداد کو متحرک کیا جا سکے۔ ہم تمام افغان جماعتوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ پورے افغانستان میں بلا روک ٹوک رسائی اور انسانی امداد کو یقینی بنائیں اور ساتھ ہی اقوام متحدہ کے اہلکاروں اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنائیں ، پاکستان اس طرح کی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرے گا۔
پاکستان کے مستل مندوب نے کہا کہ مذکورہ فوری اقدامات کے علاوہ ، بین الاقوامی برادری کو افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے بنائے گئے دیگر اقدامات کا انتظار کرنا چاہیے۔ اس طویل تنازعے میں تباہ ہونے والے بنیادی ڈھانچے کو دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے ، بشمول ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر ، جو افغانستان کو علاقائی تجارت اور تجارت کے مرکز کے طور پر کام کرنے کے قابل بنا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو افغانستان میں نئے حکام کے ساتھ مشغول ہونے کی ضرورت ہے ، تاکہ دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے درپیش خطرے کو ختم کیا جاسکے جنہوں نے پاکستان کے خلاف حملوں اور تخریب کاری کے لیے ہمارے کچھ پڑوسیوں کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی سرپرستی میں افغانستان کی سرزمین استعمال کی ہے۔ افغانستان ، داعش جیسے گروہ ، داعش ، ٹی ٹی پی ، جے یو اے ، آر ٹی آئی ایم ، آئی ایم یو،یہ تمام تنظیمیں ہیں ، جن کا ختم ہونا ضروری ہے

Munir Akram, Afghanistan, Pakistan, UN

Related Articles

Back to top button