پاکستان

عمران خان نے امریکی ٹی وی چینل سے انٹرویو میں پاکستان کے سیاسی بحران کا حل پیش کر دیا

الیکشن سے ہی ملک میں سیاسی استحکام آسکتا ہے ۔ سیاسی استحکام سے ہی ملک کی معیشت بہتر اور مستحکم ہو گی، عمران خان کا سی این این کے فرید ذکریا کو انٹرویو

نیویارک ( محسن ظہیر )پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں مجھے نکالنے اور سیاست سے دور رکھنے کے لئے ملک کا پورا جمہوری نظام ہی الٹا دیا گیا ہے ۔ یہ بات انہوں نے امریکی ٹی وی چینل سی این این کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔

 

سی این این کے فرید ذکریا کو دئیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ مجھے جب گرفتار کیا گیا تو اس کا ایک ردعمل آیا ۔ اس ردعمل کو تحریک انصاف کو توڑنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ ہمیں اب فوجی عدالتوں میں ٹرائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

سی این این کو انٹر ویو میں عمران خان نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا ذکر کرت ہوئے کہا کہ جنرل باجوہ اعتراف کر چکے ہیں کہ انہوں نے میری حکومت ختم کی ۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو مضبوط فوج کی ضرورت ہے ۔میرا یقین ہے کہ ملک کو مضبوط دفاع کی ضرورت ہے ۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کا کردار اہم ہے۔ ہماری آرمی نے بڑی قربانیوں دیں۔ میری آرمی سے کوئی مسلہ نہیں رہا ۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری تاریخ میں آرمی نے آدھا عرصہ حکومت کی ۔ میں نے جنرل باجوہ کے ساتھ کام کیا۔مجھے معلوم نہیں کہ کیا ہو کہ میری حکومت ختم کر دی گئی ۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے مسلہ کا حل صاف و شفاف الیکشن ہیں ۔

الیکشن سے ہی ملک میں سیاسی استحکام آسکتا ہے ۔ سیاسی استحکام سے ہی ملک کی معیشت بہتر اور مستحکم ہو گی ۔ لہٰذا معاشی معیشت کا راستہ سیاسی استحکام سے نکلتا ہے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ تین نومبر کو مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا۔اس حملے سے پہلے ہی میں نے اپنی زندگی کے خطرات کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا۔میں نے بتا دی اتھا کہ مجھ پر بھی سلمان تاثیر کی طرح کسی مذہبی جنونی کے ذریعہ حملہ کروایا جا سکتا ہے ۔میری زندگی خطرے میں ہے ۔

Related Articles

Back to top button