بین الاقوامی

آگے بڑھیں ، عمران خان ، کچھ کریں ، مائیک پومپیو

کشیدہ تعلقات کے پس منظر کے پیش نظر پاک امریکہ قیادت نے ایک میز پر آمنے سامنے بیٹھ کر باہمی تعلقات ،خطے کی صورتحال بالخصوص افغانستان میں جاری جنگ اور پاکستان کے کردار کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی

یہ پیش رفت اسلام آباد میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور چیف جنرل جوزف ڈنفورڈ کے دورہ اسلام آباد کے دوران ہوئی ، عمران خان ، جنرل قمر جاوید باجوہ اور شاہ محمود قریشی اہم ملاقاتیں
پاک امریکا مذاکرات میں ماحول یکسر بدلا ہوا تھا، حقیقت پسندانہ موقف امریکہ کے سامنے رکھا، پاک ا مریکا مذاکرات میں ’ڈو مور‘ کا نہیں آگے بڑھنے کے جذ بے کا ماحول تھا،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی
وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں سفارتی ،ملٹری ٹو ملٹری تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا،امریکی وزیر خارجہ نے خصوصی طیارے میں نئی دہلی روانگی سے قبل سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ آج وزیراعظم عمران خان ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے میری اور میرے ساتھیوں نے بات چیت کی، پاکستانی قیادت سے سفارتی تعلقات ،ملٹری ٹو ملٹری روابط پر گفتگو کی ہے، مائیک پومپیو

اسلام آباد (اردو نیوز )پاکستان اور امریکی کے اعلیٰ حکام کے درمیان پانچ اگست کو اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی ملاقات ہوئی ۔ کشیدہ تعلقات کے پس منظر کے پیش نظر دونوں ممالک کی قیادت نے ایک میز پر آمنے سامنے بیٹھ کر باہمی تعلقات ،خطے کی صورتحال بالخصوص افغانستان میں جاری جنگ اور پاکستان کے کردار کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی۔ یہ تمام پیش رفت اسلام آباد میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور امریکی آرمی چیف جنرل جوزف ڈنفورڈ کے دورہ کے دوران ہوئی جنہوں نے وزیر اعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت حکام سے اہم ملاقاتیں کیں ۔ان ملاقاتوں میں پاکستان نے امریکی حکام سے آگے بڑھنے کےلئے کہا جبکہ ان کی جانب سے پاکستان سے کہا گیا کہ وہ امریکی تحفظات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کچھ کریں
روز نامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے مائیک پومپیو کی ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔سفارتی ذرائع کے مطابق امریکا نے ایک بار پھر پاکستانی قیادت سے ڈومور کا مطالبہ کیا،جس پر پاکستانی قیادت نے ڈوٹوک جواب دیا اور مائیک پومپیو پر واضح کردیا کہ صرف امریکی مفادات کےلئے نہیں جھکیں گے۔ذرائع کے مطابق پاکستانی قیادت نے امریکی وزیر خارجہ پر واضح کیا کہ باہمی تعلقات کو صرف باہمی مفادات کی بنیاد پر دیکھنا ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد امریکی وفد امریکی سفارت خانے چلا گیا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک امریکا مذاکرات میں آج کا ماحول یکسر بدلا ہوا تھا، پاکستان نے حقیقت پسندانہ موقف امریکہ کے سامنے رکھا۔دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک ا مریکا مذاکرات میں ’ڈو مور‘ کا نہیں آگے بڑھنے کے جذ بے کا ماحول تھا جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں موجود سرد مہری ٹوٹی۔انہوں نے مزید کہا کہ مائیک پومپیو نے مجھے امریکی دورے کی دعوت دی ، اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے جب واشنگٹن جاﺅں گا تو امریکی قیادت سے ملاقات ہوگی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا اپنی پالیسی کا از سرِ نو جائزہ لے کر افغان سیاسی حل کے نتیجے پر پہنچا ، آج عندیہ ملا کہ امریکا افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لیے ذہنی طور پر تیار ہے، افغانستان کاحل ہی سیاسی مذاکرات میں ہے اور پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کےفروغ کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج کی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، مذاکرات میں پاکستان کا رویہ مثبت رہا، امریکی وزیرخارجہ کے سامنے پاکستان کا موقف پیش کیا، کوئی ڈومور کا مطالبہ نہیں ہوا، کافی عرصے بعد امریکی عہدیدار نے پاکستان کادورہ کیا ہے اور پاکستان امریکاسے باہمی احترام و اعتماد پر مبنی پائیدار تعلقات قائم کرنے کا منتظر ہے۔شاہ محمود نے بتایا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں امریکی محکمہ خارجہ لیڈ کرے گا، میں نے فیصلہ کیا کہ میرا پہلا غیر ملکی دورہ افغانستان کا ہوگا کیونکہ ہم پڑوسیوں کےساتھ مثبت تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں سفارتی ،ملٹری ٹو ملٹری تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔امریکی وزیر خارجہ نے خصوصی طیارے میں نئی دہلی روانگی سے قبل سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ آج ہم نے پاکستان میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے میں نے اور میرے ساتھیوں نے بات چیت کی۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے پاکستانی قیادت سے سفارتی تعلقات ،ملٹری ٹو ملٹری روابط پر گفتگو کی ہے۔

Related Articles

Back to top button