پاکستان

امریکہ سے 750پاکستانی وطن واپس جانا چاہتے ہیں، سفیر ڈاکٹراسد مجید خان

کرونا وائرس وبا کے دوران ہلاک ہونیوالے پاکستانیوں کی اموات پر گہرا دکھ ہے، سوگوار خاندانوں کے غم میں شریک ہیں ، بیماروں کی صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں ، امریکہ میں پاکستانی سفیر

واشنگٹن میں سفارتخانہ خدمات فراہم کررہا ہے تاہم لاک ڈاون کی وجہ سے دیگر شہروں میں قونصل خانہ بند ہیں لیکن عملہ گھروں سے کام کررہا ہے ، کمیونٹی کی مدد کےلئے ہاٹ لائینز قائم کر دی ہیں

نیویارک (اردو نیوز) امریکہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹراسد مجید خان نے کہا ہے کہ امریکہ میں 750پاکستانی شہری وطن واپس جانا چاہتے ہیں ۔ امریکہ میں رکے ہوئے ان پاکستانیوں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی پاکستانی سفارتخانے اور قونصل خانوں کی اولین ترجیح میں شامل ہے ۔ یہ بات انہوں نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہی ۔ سفیر نے مزید کہا کہ واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانہ ، کمیونٹی کو ہر ممکن قونصلر سروسز فراہم کررہا ہے جبکہ باقی ماندہ شہروں میں لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے قونصل خانے بند ہیں تاہم وہاں کے حکام اور سٹاف ممبرز گھروں سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔قونصل خانوں میں ہاٹ لائین قائم کر دی گئی ہیں ۔جہاں کمیونٹی ارکان رابطہ کر سکتے ہیں ۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ امریکہ میں کرونا وبا کی وجہ سے انتقال کرنے والے پاکستانیوں کے اہل خانہ سمیت سوگواران کے غم میں ہم سب برابر کے شریک ہیں اور دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جوار رحمت میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائیں اور ان کے لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ عطاءفرمائیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں اور ہمارے قونصل خانوں کے حکام سوگوار خاندان سے رابطے کرکے اظہارافسوس کررہے ہیں اور مشکل کی اس گھڑی میں سفارتخانہ اور ہمارے چاروں قونصل خانے ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
ڈاکٹراسد مجید خان نے کہا کہ کرونا وبا کی وجہ سے جو پاکستانی اور دیگر افراد بیمار ہیں ، ہم ان کے لئے بھی دعا گو ہیں ۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحت کاملہ عطاءفرمائیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں 22ملین سے زائد افراد کرونا وبا کی وجہ سے بے روز گار ہوئے ہیں جس کے معیشت پر اثرات مرتب ہوں گے ۔ڈاکٹراسد مجید نے کہا کہ امریکہ میں نیویارک اور نیوجرسی ریاستوں میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیس سامنے آئے ہیں اور بدقسمتی سے انہی دو ریاستوں میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد آباد ہے ۔میں نیویارک ، نیوجرسی سمیت امریکہ بھر میں موجود کمیونٹی ارکان سے کہوں گا کہ وہ قونصلر سروسز سمیت دیگر امور کے سلسلے میں ہم سے رابطہ کریں ۔ہم جس حد تک ممکن ہو گا، ان کی مدد کریں گے ۔

 

Related Articles

Back to top button