اوورسیز پاکستانیزکالم و مضامین

پیپلز پارٹی کی سیاسی جدوجہد اور امریکہ میں پارٹی ساتھیوں کا کردار

پیپلز پارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو شہید، محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور آّصف علی زرداری کے سیاسی جدوجہد کے ادوار میں ہمیشہ پرامن سیاسی جدوجہد کی

خصوصی تحریر: چوہدری اعجاز فرخ ( نیویارک )

پاکستان میں قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو، بیگم نصرت بھٹو ، محترمہ بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری سمیت ہمارے کارکنان اور ساتھیوں کو گذشتہ 55سالوں کے دوران مختلف ادوار اور اوقات میں جیلوں میں رکھا گیا لیکن پارٹی قائدین اورکارکنان اور جمہوری طاقتوں نے پرامن احتجاج کیے۔ کبھی سرکاری غیر سرکاری اور عوامی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا۔

مردحر زرداری کو 14 سال تک جیل میں رکھا گیا۔ محترمہ بینظیر بھٹو شہیداور کارکنان نے ہمیشہ پرامن احتجاج کیا۔ جب آصف علی زرداری صاحب کی جیل میں طویل قید کے دوران ، پی پی پی یو ایس اے نے ان کی رہائی کے لیے بارہا پرامن احتجاج کیے۔

میں نے ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو ایک خط لکھا جس میں زرداری صاحب کی بے جاگرفتاری کو ختم کرنے، محترمہ بینظیر بھٹو صاحب کو خود جا کر دبئی سے واپس لانے، اپنی فوجی وردی اتار کر سولین کپڑے پہن کر ملک میں فری اینڈ فیئر انتخابات کرانے کے بارے میں لکھا۔جنرل پرویز مشرف کو ڈکٹیٹرشپ اور قائد اعظم اور قائد عوام کے عظیم کاموں کا فرق بیان کیا۔ سیاستدانوں کی اعلیٰ اقدار کے بارے میں لکھا۔اس خط کے بارے محترمہ بینظیر بھٹو صاحبہ کو علم تھا۔

Ijaz Farrukh, Shiraz Farrukh, Iffat Raffukh
Ijaz Farrukh, Shiraz Farrukh, Iffat Raffukh

اس کے بعد میں نے آصف علی زرداری صاحب کی بے جاگرفتاری اور بغیر کسی ثبوت کے پابند سلاسل میں رکھنے کے خلاف میں نے بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا۔میں نے نیویارک میں ففتھ ایونیو اور 65 سٹریٹ، مین ہیٹن (نیویارک سٹی) کے ایریا کے پولیس تھانے سے بھوک ہڑتال کرنے کا اجازت نامہ لیا اور اپنے بیٹے چوہدری شیراز فرخ کے ساتھ بھوک ہڑتال پر بیٹھ گیا۔ یاد رہے کہ میرا بیٹا ڈاون سنڈرم ہے۔

اسی دن میرے ساتھ پارٹی کارکنان نیاز جوئیہ اور ارشاد خان بھی شامل ہو گے۔یہ بھوک ہڑتال تین روز تک جاری رہی، روزانہ صبح سے شام تک ہم بھوک ہڑتال پر بیٹھے رہتے تھے ۔یہ بھوک ہڑتال پاکستان قونصلیٹ نیویارک کے سامنے بطور احتجاج ریکارڈ کروائی گئی ۔
یاد رہے کہ یہ بھوک ہڑتال، امریکا کی پاکستانی امریکن کمیونٹی کی سیاسی جدجوہد کی تاریخ میں پہلی بھوک ہڑتال تھی۔
اب ذرا ہماری لیڈرشپ کے پرامن مظاہروں کے بارے میں غور کریں۔انہی دنوں پاکستان میں بھی پی پی پی لیڈرشپ پر بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات پر پرامن مظاہرے ہو رہے تھے۔ ایک یا اس سے زائد کارکنان نے اپنی جان دینے کی بات کی۔محترمہ بینظیر بھٹو بھٹو نے فورن حکم جاری کیا کہ پارٹی کارکنان ایسی کوئی حرکت نہ کریں جس ان کی اور عوام کے جان و مال کو نقصان نہ ہو۔اپنی بھوک ہڑتال کے بارے میں، میں نے محترمہ بینظیر بھٹو صاحبہ کو لکھا کہ بی بی صاحبہ کہ میں اپنی بھوک ہڑتال کو جاری رکھنا چاہتا ہوں۔

بی بی صاحبہ کا مجھے میسج ملا کہ بھوک ہڑتال چھوڑو، امریکن سینیٹرز اور کانگریس مینوں کو ملو، لکھو اور اپنے ملک کی سیاسی و ڈکٹیٹر حکومتوں کے مسائل کے بارے میں مطلع کرو۔

یہ تھی ہماری لیڈرشپ جو کہ خود تو ساری تکالیف برداشت کرتی تھیں مگر اپنے کارکنان کو پرامن پرامن احتجاج کرنے اور بغیر کسی کے جان و مال کو نقصان پہنچاے اپنے مطالبات منوانے کا اصرار کرنے کا اظہار کرتی تھی۔

دوسری جانب ذرا عمران خان نیازی کی پی ٹی آئی کی لیڈرشپ اور کارکنان کو دیکھیں ۔ پی ٹی آئی کارکنان نے کیسے عمران خان نیازی کے گرفتار ہونے پر ، ریاست اور ریاستی اداروں کی املاک کو نقصان پہنچایا اور کیسے عوام کا جینا دو بھر کر دیا ۔ایمبولینس تک کو اآگ لگا دی ، جناح ہاوس کو نذر آتش کر دیا۔ایسا پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہو اہے جو کہ فاشزم کی کھلی مثال ہے ۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ایسے لوگوں کو نیک ہدایت عطاءفرماے اور ہمارے پاکستان کو اپنی حفاظت میں رکھے۔ آمین
(نوٹ : چوہدری اعجاز فرخ ، پاکستان پیپلز پارٹی یو ایس اے کے سابق سرپرست اعلی ، سابق سینئر نائب صدر ہیں )

 

Related Articles

Back to top button