اوورسیز پاکستانیز

نیویارک میں ایک اور پاکستانی بابر بیگ کا انتقال

مارچ کے اوائل میں بیمار ہوئے ، ابتدائی علاج کے بعد طبیعت نہ سنبھلی تو پہلے کونی آئی لینڈ اور پھر مائیمونڈیز ہسپتال داخل ہوئے

دو ہفتے زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد 14اپریل کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ، پاکستا ن میں تعلق گوجرانوالہ سے تھا

نیویارک (اردو ) نیویارک کے علاقے بروکلین میں مقیم ایک اور پاکستانی بابر بیگ (المعروف بابر بٹ) 14اپریل کو یہاں مائیمونڈیز ہسپتال میں انتقال کر گئے ۔ ان کے پسماندگان میں ایک بیٹا اور بیوہ شامل ہے ۔ بابر بیگ کے قریبی و دیرینہ دوست شہباز بٹ کے مطابق بابر بیگ کی عمر تقریباً پچاس سال تھی اور گذشتہ25سے زائد سال سے امریکہ میں مقیم تھے ۔ پاکستان میں ان کا تعلق گوجرانوالہ سے تھا ۔شہباز بٹ نے مزید بتایا کہ بابر بیگ مارچ کے اوائل میں وہ بیمار ہوئے ۔چک دیر معمول کے مطابق اپنا علاج کروایا ۔ دو ہفتے قبل طبیعت زیادہ خراب ہوئی تو سٹی ایم ڈی (ارجنٹ کئیر سنٹر) چلے گئے جہاں ان کے معائنہ کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں واپس گھر بھیجنے کی بجائے سیدھا کونی آئی لینڈہسپتال بھیج دیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں دوائی دے کر گھر پر آرام کا مشورہ دیا۔
شہباز بٹ نے مزید بتایا کہ کونی آئی لینڈ ہسپتال سے گھر واپس آنے کے بعد بھی بابر بیگ کی طبیعت سنبھل نہ سکی اور رات کو وہ واش روم میں گر گئے ۔ ان کی اہلیہ نے ایمبولنس کال کی جو انہیں مائیمونڈیز ہسپتال لے گئی جہاں دو ہفتے زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد وہ انتقال کر گئے ۔بابر بیگ کے قریبی دوستوں کے مطابق خیال ہے کہ ان کا انتقال بھی کرونا وائرس کی وجہ سے ہی ہوا ہے ۔
بتایاگیا ہے کہ بابر بیگ یانکرز(نیویارک) کی ایک کمپنی میں گاڑی چلا کر اپنا روزگار کماتے تھے ۔ ان کے دوست احباب کا کہنا ہے کہ مرحوم نہایت ہی نفیس اور اچھے انسان تھے ۔

Babar Baig passes away in Brooklyn, New York

#Corona, Pakistani American Coronavirus deaths

Related Articles

Back to top button