امیگریشن نیوز

کم عمر میں امریکہ آنیوالے غیر قانونی امیگرنٹس کا مستقبل، امریکی سپریم کورٹ فیصلے کےلئے تیار

قانونی ماہرین کے مطابق اس مسلہ پر منقسم سپریم کورٹ کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے DACAکو ختم کرنے کے اقدام کو قانونی تصور قرار دئیے جانے کا امکان ہے

واشنگٹن ڈی سی (اردو نیوز ) کم عمر میں امریکہ آنیوالے غیر قانونی امیگرنٹس جن کو DACAکے تحٹ عارضی لیگل سٹیٹس دیا گیا ہے ،کا مستقبل کیا ہوگا؟ اس سلسلے میں امریکی سپریم کورٹ زیر سماعت کیس پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔ قانونی ماہرین کے مطابق اس مسلہ پر منقسم سپریم کورٹ کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے DACAکو ختم کرنے کے اقدام کو قانونی تصور قرار دئیے جانے کا امکان ہے ۔
DACAکے تحت صدر اوبامہ کے دور میںعارضی لیگل سٹیٹس حاصل کرنے والے تارکین وطن،ایسے افراد ہیں کہ جو کم عمر میں امریکہ آئے یا والدین کی جانب سے لائے گئے ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کو دئیے جانے والے عارضی لیگل سٹیٹس کو منسوخ کرنے کا پروگرام بنایا جسے امریکہ کی لوئر کورٹس نے مسترد کر دیا تھا۔ 2012 میں صدر باراک اوبامہ نے ایک پروگرام کے تحت ان بچوں کو عارضی طور پر رہنے کی اجازت دی تھی تاکہ انہیں امریکہ سے ڈی پورٹ نہ کیا جا سکے۔ باراک اوبامہ کے پروگرام کے تحت اسکول جانے والے بچے، یا گریجویشن مکمل کرنے والے نوجوان اور ملٹری کی تربیت حاصل کرنے والوں کو عارضی پناہ دی گئی تھی جس کی ہر دو سال بعد تجدید کروانی لازمی تھی۔ اس پروگرام کو ڈیفرڈ ایکشن فار چائلڈ ہ±ڈ ارائیول یا ڈی اے سی اے (ڈاکا) کا نام دیا گیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں وعدہ کیا تھا کہ ڈاکا میں موجود خامیوں کو دور کیا جائے گا۔ اب بیشتر ڈریمرز استاد، سائیکالوجسٹ، ڈاکٹرز اور بزنس مین بن گئے ہیں۔ ری پبلکنز اور ڈیموکریٹس نے کانگریس میں ڈاکا پر بڑا کام کیا جس کی بدولت یہ ڈریمرز امریکی سوسائٹی کا حصہ بن گئے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے پر 2017 میں دستخط کرنا تھے۔ ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے ڈریمرز سے کہا تھا کہ وہ سکون کے ساتھ رہیں۔ اب امریکی صدر اپنے وعدے سے م±کر رہے ہیں۔ کانگریس میں ڈیموکریٹس اس وعدہ خلافی پر ری پبلکنز کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں جس میں کہا جا رہا ہے کہ ری پبلکنز اپنے وعدے کی پاسداری کریں۔ کانگریس میں اس معاہدے پر ڈیل ہو گئی تھی لیکن رات گئے ٹرمپ انتظامیہ نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں اس ڈیل کو ماننے سے انکار کر دیا۔ اس وقت کے اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے کہا کہ ڈاکا کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا کیونکہ یہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔

DACA, US Supreme Court

Related Articles

Back to top button