اوورسیز پاکستانیز

نیویارک میں حضرت سیدنا امام حسین ؑ کا چہلم ، ہزاروں عزاداران کی شرکت،فضاءلبیک یا حسین ؑ کے نعروں سے گونج اٹھی

سیدنا امام حسین ؑ کے چہلم کے موقع پر ان کے پیروکار وں کو اپنے ایمانوں کو تازہ کرتے ہوئے اس عہد کی تجدید کرنی چاہئیے کہ حق و سچ کو جو راستہ امام ؑ نے دکھایا ، زندگی بھر ، اسی راستے پر چلتے رہیںگے

نیویارک (خصوصی رپورٹ ) جعفرئیہ کونسل آف یو ایس اے اور جعفرئیہ یوتھ نیویارک کے زیر اہتمام حسب روایت اس سال بھی نیویارک کے مصروف ترین علاقے فلشنگ ، کوینز میں سید الشہداء، نواسہ رسول ، جگر گوشہ علی و بتول ، امام عالی مقام حضرت سیدنا امام حسین ؑ اور ان کے با وفا ساتھیوں و اصحاب کے چہلم کے سلسلے میں سالانہ جلوس نکالا گیا اور مجلس عزاءمنعقد کی گئی جس میں نیویارک ٹرائی سٹیٹ ایریاسے ہزاروں عزاداران حسین نے شریک ہو ئے اور بار گاہ امامت میں ہدئیہ عقیدت پیش کیا ۔
فرینکلن ایونیو، مین سٹریٹ پر نما ظہرین ادا کی گئی۔ امام الخوئی اسلامک سنٹر کے شیخ فاضل السہلانی کی اقتداءمیں نماز ظہرین ادا کی گئی جس کے بعد مجلس کا آغاز ہوا۔ تلاوت کی سعادت شیخ علی ہادی جواد نے حاصل کی جبکہ نظامت کے فرائض جعفرئیہ کونسل کے یونس جعفری نے ادا کئے ۔شکاگو سے آئے علامہ سید رضا مہدی نقوی نے مجلس عزا سے خطاب کے دوران سید الشہدا ءحضرت امام حسین ؑ اور آپ کے بافا ساتھیوں و اصحاب کی بے مثال قربانیوں اور دین اسلام میں آ پ کے مقام و مرتبے کے اہم پہلوو¿ں پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے اربعین کے جلوس اور سید الشہداءحضرت سیدنا امام حسین ؑ کے چہلم کے موقع پر ان کے پیروکار وں کو اپنے ایمانوں کو تازہ کرتے ہوئے اس عہد کی تجدید کرنی چاہئیے کہ حق و سچ کو جو راستہ امام ؑ نے دکھایا ، زندگی بھر ، اسی راستے پر چلتے رہیںگے اور امام ؑ کی تعلیمات اور احکامات کو اپنی زندگی کا مشن اور نصب العین بنا ئے رکھیں گے ۔جلوس چہلم کے اہتمام میں جعفرئی کونسل یو ایس اے کے راجہ عابد حسین ، رانا عابد جعفری ،یونس جعفری، سعادت حسن ، چوہدری رزاق گجر، چوہدری امانت علی ڈوگا، سید حیدر نقوی ،سیدعلی عمران، سمیت کونسل کے ساتھیوں اور جعفرئیہ یوتھ کونسل کے راجہ عمار یاسر سمیت ان کی ٹیم نے بھرپور کردارا داکیا ۔
مجلس عزاءکے بعد جلوس عزاءفرینکلن ایونیو سے برامد ہو کر مین سٹریٹ تک آیا جس میں ہزاروں کی تعدا د میں خواتین و مرد عزاداران شامل تھے ۔ عزاداران راستے بھر عزا داری اور ماتم کرتے رہے اور مین سٹریٹ ، کوینز کی فضاءیا حسین ؑ کے فلک شگاف نعروں سے مسلسل گونجتی رہی ۔جلوس میں حسب روایت شبیہ ذوالجناح بھی شامل تھی جو کہ ضمیر خان مرحوم کے صاحبزادے لے کر آئے ۔ شبیہ ذوالجناح کے علاوہ جلوس میں دیگر شبیہات اور بلند و بالا علم بھی شامل تھے ۔ جلوس کی گذر گاہ کے دوران مومنین و مامنات کی جانب سے عزاداروں اور شرکاءکے لئے جگہ جگہ سبیلوں اور نیاز کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے حسب روایت ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس
اور پولیس موبائیل تعینات رہیں ۔
فرینکلن ایونیو سے جلوس یا حسین ؑ کی صدائیں بلند کرتا ہوا اورراستے بھر ماتم اور عزاداری کرتا ہوا ، مین سٹریٹ کے پارک میں پہنچا جہاں پر مجلس عزاءمنعقد ہوئی ۔ مجلس عزاءمیں نظامت کے فرائض جعفرئیہ کونسل کے یونس جعفری نے ادا کئے ۔تلاوت کی سعادت معیذ علی نے حاصل کی ۔ خواتین سپیکرز میں مسز بتول رضوی ، مسز مریم فاطمہ نے اہل بیت اطہار ؑ کی شان اعلیٰ و مبارکہ بیان کی اور ہدئیہ عقیدت پیش کیا جبکہ منقبت خوانان اسلم مہدی ، علی افضل جعفری ، شہزاد مرزا، سید رفعت عباس، سجاد حسین ، طالب شگری ، محمد عاطف، استاد صابر حسین ، ماسٹر نیازنے امام عالی مقام حضرت سیدنا امام حسین ؑ اور اہل بیت اطہار ؑ کی بار گاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔
مجلس عزاءسے شکاگو سے آئے علامہ سید رضا مہدی نقوی اور الخوئی اسلامک سنٹر کے سید ضعیم رضا اور شیخ علی ہادی جواد نے خطاب کیا اور اربعین کے جلوس سمیت واقعہ کربلااور سید الشہداءامام حسین ؑ کے فلسفہ شہادت کے اہم پہلوو¿ں پر روشنی ڈالی ۔ ذاکرین کا کہنا تھا کہ امام حسین ؑ ابن علی علیہ الاسلام نے اپنے پورے خاندان اور خاص اصحاب کی جانیں دے کر اسلام اور تمام مقدسات کی حفاظت فرمائی ۔قیامت تک حق و باطل کا معیار قائم کیا اور آنے والی نسلوں کو قیامت تک کےلئے راہ دکھلا دی کہ اگر کسی کو حق اور سچائی کی تلاش ہے تو اسے چاہئیے کہ کربلا کے انقلاب اور آپ کی جرات مندانہ شہادت سے سبق سیکھے ۔انہوں نے کہا کہ آج چودہ صدیاں گذر جانے کے باوجود دنیا بھر سے خاص طور پر اربعین میں دنیا کے ہر علاقے میں لوگ سیدنا امام حسین ؑ کا غم منانے کے لئے جمع ہوتے ہیں ۔بالخصوص کربلا معلیٰ میں اس سال بھی کورونا وبا کے باوجود لاکھوں کی تعداد میں زائرین کا عقیدت کے ساتھ جمع ہونا اور پورے نظم و ضبط کے ساتھ حضرت سیدالشہداءکی بار گاہ میں خراج پیش کرنا ایمانی حرارت لینا ، خود امام حسین ؑ کے آفاقی انقلاب کے تسلسل ِ رہ پر جاری رہنے کی دلیل ہے ۔
جعفرئیہ کونسل کے صدر یونس جعفری کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الحمد اللہ آج اس ہستی کی بار گاہ میں خراج عقیدت پیش کرنے اور اس کا غم منانے کے لئے شریک ہیں جو کہ نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ پورے عالم انسانی کےلئے چراغ ہدایت اور مشعل راہ ہے ۔ آج حضرت سیدنا امام حسین ؑ اور ان کے با وفا جانثاروں کا چہلم ہے جنہوں نے اپنی مقدس جانوں کا نذرانہ پیش کرکے اسلام اور انسانیت کو بچانے کے ساتھ ساتھ رہتی دنیا تک آنے والے انسانوں کو حریت اور آزادی کا پیغام دیا۔انہوں نے کہا کہ جب یزید نجس جیسا فاسق و فاجر مسند حکومت پر آکر قرآن اور نمازوں کا انکار کرتے ہوئے دین اور دین کے مقدسات کا مذاق اڑاتے ہوئے تمام انبیاءکرام کے آفاقی پیغام کو مٹانے کی سعی لاحاصل کرے تو ایسی صورت میں وارث ِ رسول ، نواسہ رسول ؑسے بعیت کا سوال کرتا ہے تو امام سیدنا امام حسین ؑ نے جواب دیا ، وہ صرف ایک انکار نہیں بلکہ قیامت تک عظیم انسانی اصول قرار پا گیا ہے۔امام مظلوم نے یزید کے سوال بیعت پر جواب دیا کہ ”مجھ جیسا ہر گز یزید جیسے کی بعیت نہیں کر سکتا۔“اور پھر آپ نے فرمایا کہ ”اگر میرے نانا کا دین میرے قتل کے بغیر نہیں رہ سکتا تو اے تلوارو آو¿ اور میری جان لے لو۔“
پاکستانی امریکن الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا کی جانب سے جلوس و مجلس کی بھرپور کوریج کی گئی ۔ مجلس عزا ءکے آخر میں خصوصی دعا کروائی گئی اور سید الشہداءحضرت سیدنا امام حسین ؑ سمیت شہداءکربلا کی بار گاہ میں ہدئیہ عقیدت پیش کیا گیا۔ جعفرئیہ کونسل یو ایس اے اور جعفرئیہ یوتھ کی جانب سے تمام شرکاء، عزاداران ، ذاکرین ، منقبت خوانان ، ماتمی انجمنوں سمیت نیویارک سٹی اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کا شکرئیہ ادا کیا گیا اور دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ اپنی بار گاہ میں اور بار گاہ امامت میں اس کاوش کو شرف قبولیت بخشا جائے ۔

 

Related Articles

Back to top button