پاکستان

عمران خان کو بھی بچاؤنگا اور وزیر اعلیٰ پنجاب بھی بنوں گا، چوہدری پرویز الٰہی

شریف فیملی کے جو لوگ میٹر کرتے ہیں ، ان میں مریم نواز کا ایک گروپ ہے کہ جنہیں سمجھا جاتا ہے کہ انہیں نواز شریف کی زیادہ قربت حاصل ہے ۔ شہباز شریف ، بھائی کے ویٹو کو ڈائیورٹ نہیں کر سکتے،پرویز الٰہی

اسلام آباد (اردونیوز )چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ ہماری ایک عرصے کے بعد لاہور میں میاں شہباز شریف کے ساتھ لاہور میں ملاقات ہوئی ۔ گفتگو ہوئی ۔ اس گفتگو کے بعد ہم ان کے گھر کیوں نہیں گئے ۔ایک تاریخ ہے ۔ اس لئے ہم محتاط طریقے سے چلتے ہیں ۔ آصف زرداری نے مسلم لیگ (ن) کو کہا تھا کہ چوہدری پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ بنائیں ۔ مسلم لیگ (ن) والوں نے سوچا کہ ایک بڑا وفد بھیجتے ہیں ۔ہمیں چیزوں کا علم اللہ کا شکر ہے کہ ہو جاتا ہے ، ہمیں اطلاعات مل رہی تھیں کہ آپ کو ٹائم پیریڈ تین چار مہینوں کی ہے ۔ اس دوران ہماری پی ٹی آئی سے بات چیت بھی چل رہی تھی۔ ان کے ساتھ بھی ایک پراسیس ساتھ ساتھ چل رہا تھا۔ ہمیں لوگوں نے کہا کہ ہمارا قدرتی اتحاد پی ٹی آئی کے ساتھ چلتا تھا
جیو ٹی وی کے پروگرام میں حامد میر سے بات کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ طارق بشیر چیمہ پہلے مشورے میں بالکل شامل تھے ،بعد میں انہیں دوسرا آپشن پسند نہیں آیا اور کہا کہ میں نے عمران خان کو ووٹ نہیں دینا ۔ ابھی تک وہ اپنی بات پر قائم ہے ۔ایک سوال کے جواب میں چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ شریف فیملی کے جو لوگ میٹر کرتے ہیں ، ان میں مریم نواز کا ایک گروپ ہے کہ جنہیں سمجھا جاتا ہے کہ انہیں نواز شریف کی زیادہ قربت حاصل ہے ۔ شہباز شریف ، بھائی کے ویٹو کو ڈائیورٹ نہیں کر سکتے ۔اس لئے میں کہوں گا کہ سواری اپنے سامان کی حفاظت خود کریں

ایک سوال کے جواب میں چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ عمران خان کو بھی بچاو¿نگا اور وزیر اعلیٰ پنجاب بھی بنوں گا۔ یہ دونوں کام ہو جائیں گے ۔

دریں اثناءپاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری کا دعویٰ ہے کہ پنجاب میں وہی وزیر اعلیٰ بنے گا کہ جسے اپوزیشن چاہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی نے دیر کر دی ہے ۔ پنجاب میں وزیر اعلیٰ اپوزیشن کا ہی ہوگا۔

قبل ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے ۔ عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ نامزد کر دیا ہے۔

صحافی نے پی پی چیئرمین سے استفسار کیا کہ کیا چوہدری برادران کی واپسی کی کوئی گنجائش ہے؟اس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر آپ اپنی زبان پر قائم نہیں رہ سکتے ہیں تو آپ کچھ بھی نہیں ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ استعفیٰ واپس نہیں لیں گے، ووٹ بھی تحریک عدم اعتماد کے حق میں ڈالیں گے۔ 

Related Articles

Back to top button