پاکستان

ٹرمپ کے انتخابی جلسے سے امریکی صدارتی الیکشن کی گہما گہمیوں کا آغاز ہو گیا

تین نومبرکے صدارتی الیکشن کی انتخابی سرگرمیاں کروناوبا کی وجہ سے معطل ہو کر رہ گئی تھیں ، شہریوں کوچھ فٹ کا فیصلہ برقراررکھنے اور ماسک پہننے کی گائیڈ لائینز جاری کی گئیں جو کہ ابھی بھی جاری ہیں

نیویارک (محسن ظہیر ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلن پارٹی کے دوسری ٹرم کےلئے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے ہفتے کو امریکی ریاست اوکلوہاما کے شہر تلسا میں ہونیوالے جلسے سے امریکہ میں صدارتی الیکشن کی گہما گہمیوں کا آغاز ہو گیا ہے ۔تین نومبر کو ہونیوالے صدارتی الیکشن کی انتخابی سرگرمیوں فروری کے آخر میں ملک میں آنیوالی کرونا وائرس وبا کی وجہ سے معطل ہو کر رہ گئی تھیں ، ملک کی 50سے48ریاستیں کئی ہفتوں تک شٹ ڈاو¿ن یا جزوی طور پر بند رہیں ۔اجتماعات پر پابندی کے ساتھ ساتھ شہریوں کو کم از کم چھ فٹ کا فیصلہ برقراررکھنے اور ماسک پہننے کی گائیڈ لائینز جاری کی گئیں جو کہ ابھی بھی جاری ہیں ۔
لیکن 20جون کو تلسا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی جلسے میں ریپبلکن سپورٹرز تمام پابندیاں اور گائیڈ لائینز کی پرواہ کئے بغیر آئے ۔خلاف توقع ٹرمپ کے جلسے میں اتنے لوگ نہیں آئے کہ انیس ہزار کی گنجائش کا ہال (ارینا) بھر سکتے ۔ بڑی تعداد میں شرکاءجو کہ چھ فٹ کے فاصلے کی پرواہ کئے بغیر ساتھ ساتھ بیٹھے تھے ، نے ماسک بھی نہیں پہنچے ۔کرونا وائرس وبا کے دوران امریکہ میں یہ ایک بڑا سیاسی جلسہ تھا اور اب ماہرین کی نظریں اس اجتماع کے شرکاءپر لگ گئی ہیں کہ آیا یہ اجتماع تلسا شہر میں کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کا سبب بنتا ہے یا نہیں ۔
ہال میں داخل ہوتے وقت شرکاءکا درجہ حرارت چیک کیا گیا ، ہینڈ سینٹی ٹائزر دستیاب کئے گئے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ضروری نہیں کہ کسی ایسے شخص کہ جس میں کرونا کی علامات ظاہر نہ ہوں ، وہ کرونا کا شکار نہ ہو۔ بعض اوقات علامات ظاہر ہونے میں کئی دن لگتے ہیں اور اس سے پہلے بندہ ٹھیک ٹھاک صحت مند دکھائی دیتا ہے ۔
امریکہ میں اب تک کرونا کی وجہ سے ایک لاکھ 22ہزار اموات ہو چکی ہیں اور امریکہ کے ماہر متعدی امراض ڈاکٹرانتھونی فاو¿چی سمیت ماہرین خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ موسم خزان یعنی کہ ستمبر اکتوبر میں انفلوئنزا کے ساتھ کرونا وبا کی واپسی کے وامکانات ہیں اور یہی وہ وقت ہوگا کہ جب تین نومبر کے صدارتی الیکشن کی تاریخ بھی آن پہنچی ہو گی ۔
صدر ٹرمپ جو کہ کرونا وبا کی آمد کے بعد جلد از جلد ملکی معیشت کھولنا چاہتے تھے ،کی جانب سے اوکلوہاما میں انتخابی جلسے کے انعقاد سے واضح ہو رہا ہے کہ وہ بڑے اجتماعات نہ کرنے کی سفارشات کو خاطر میں نہیں لا رہے ۔اوکلوہاما ریاست میں کرونا کیسوں کی تعداد 9706رپورٹ کی گئی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوبارہ صدر نہ بنا تو امریکہ پر لٹیروں کو قانون پسند شہریوں پر ترجیح دی جائے گی ، ٹرمپ

نیویارک (سپیشل رپورٹرسے ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتادیا ہے کہ وہ اگر تین نومبر کو دوسری ٹرم کےلئے صدر منتخب نہ ہوئے تو امریکہ پر کن کی حکومت ہو گی ؟اوکلوہاما کے شہر تلسا میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کہنا تھا کہ اگر جو بائیڈن (ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار) امریکہ کے صدر بن گئے تو امریکہ میں فسادیوں ، لٹیروں اور مجرموں کو قانون پسند شہریوں پر ترجیح دی جائے گی ۔ان کا مزید کہنا ہے کہ جو بائیڈن کے 43سالہ پبلک سروس ریکارڈ زیرو ہے۔ انہوں نے عوام کی بہتری کے لئے کوئی کام نہیں کیا ۔جو بائیڈن اور سپیکر پلوسی امریکہ میں پولیس فورس کی بجائے گینگ ممبرز کو گھومتے پھرتے دیکھنا چاہتے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹرمپ سکول کھولنے کے حامی ہیں

نیویارک (سپیشل رپورٹر سے ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملکی معیشت کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں کرونا وائرس وبا کی وجہ سے بند سکول بھی کھولنے کے حامی ہیں ۔ ہفتے کو اوکلوہاما میں انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران صدر کا کہنا تھا کہ سکول کھولے جائیں ۔ انہوںنے کہا کہ بچوں کا امیون سسٹم بہت مضبوط ہے ۔ اس لئے سکول کھولے جائیں ۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی بچے کا امیون سسٹم مضبوط ہے تو وہ باہر سے وائرس کا شکار بننے کے بعد وائرس کا ایک کیرئیر بن کر وائرس اپنے گھر لا سکتا ہے اور گھر میں موجودہ والدین یا کسی عمر رسیدہ یا بیمار شخص کو بیمار کر سکتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

US Elections 2020, Trump 2020, Joe Biden 2020

Related Articles

Back to top button