بین الاقوامی

امریکی سیکرٹری کامر س ”ولبر راس“ کا دورہ پاکستان

سیکرٹری راس نے تجارت اور مشیر خزانہ اور وزیر توانائی کے مشیروں کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقاتیں کیں

اسلام آباد (اردو نیوز ) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت وٹیکسٹائل عبدالرزاق داو نے کہاہے کہ پاکستان میں امریکی سرمایہ کاروں کیلئے سرمایہ کاری کے خاطر خواہ مواقع موجود ہیں جن سے بھرپوراستفادہ کرنا چاہئیے جبکہ امریکی وزیرتجارت ولبر راس نے کہاہے کہ امریکی کمپنیاں پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کو بڑھانے کی خواہاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہاردونوں نے بدھ کویہاں ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری کو بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیاگیا۔مشیر تجارت نے امریکی وزیرتجارت کو برآمدات اورکاروبارکے فروغ کیلئے موجودہ حکومت کی جانب سے اٹھائے جانیوالے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت ملک میں برآمدی سرگرمیوں میں اضافے کیلئے برآمد کنندگان کو سہولیات فراہم کررہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کاروبار کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ عبدالرزاق داود نے کہاکہ پاکستان میں امریکی سرمایہ کاروں کیلئے سرمایہ کاری کے خاطر خواہ مواقع موجود ہیں۔ امریکی تاجروں اورصنعت کاروں کو اس صورتحال سے استفادہ کرنا چاہئیے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات دے رہی ہے۔امریکی وزیرتجارت ولبرراس نے کہاکہ متعدد امریکی کمپنیاں پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کو بڑھانے کی خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکا پاکستان کی تعمیر و ترقی میں بھرپور کردار ادا کرنا چاہتا ہے ، پاکستان کو امریکہ کے ساتھ مل کر دوطرفہ تجارتی حجم بڑھانے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کے مشیر نے بتایاکہ پاکستانی مصنوعات کی بڑی تعداد امریکہ سے حاصل جی ایس پی سہولت سے مستفید نہیں، ٹیکسٹائل سمیت ان مصنوعات کو بھی ترجیحی تجارتی سہولت فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ امریکی کمپنیاں پاکستان میں اپنی مصنوعات تیار کرکے دیگر منڈیوں کو برآمد کرسکتی ہیںاس سے پاکستان کو امریکی کمپنیوں کے تجربے کی منتقلی سے استفادہ حاصل کرنے کے مواقع مل جائیںگے۔
سکریٹری تجارت ولبر راس نے وزیراعظم سےبھی اہم ملاقات کی۔ دونوں فریقوں نے مضبوط اور باہمی فائدہ مند کاروباری تعلقات کی خواہش کی تصدیق کی۔ اس سے قبل سیکی راس نے تجارت اور مشیر خزانہ اور وزیر توانائی کے مشیروں کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقاتیں کیں۔

Related Articles

Back to top button