اوورسیز پاکستانیز

نیویارک میں PACEکے زیر اہتمام یوم قرارداد پاکستان کی تقریب

قراردادپاکستان کی پاکستانی قوم اور مسلم امہ کےلئے اہمیت ، پاکستان کے موجودہ سیاسی بحران کے ملک و قوم کے حوالے سے کیا معنی ہیں !، نیویارک میں یوم قرارداد پاکستان کی تقریب

خدمات خلق اور چیریٹی کے شعبے میں خدمات انجام دینے والی شخصیت میاں مشتاق احمد کی صدارت میں منعقدہ تقریب کے انعقاد میں ”پیس“ کے سعید حسن ، سید عدنان بخاری اور طاہرہ شریف نے کردار ادا کیا
ڈاکٹر امجد ثاقب اور ڈاکٹر ادیب رضوی کی مثالیں دیکھ کر ہمیں یقین ہونا چاہئیے کہ ہماری قوم کو تھوڑی توجہ دیں تو یہ ایک بہت ہی ایماندار قوم ہے اور ہر بڑے مقصد کو حاصل کر سکتی ہے ،میاں مشتاق
تقریب میں ناسا کاو¿نٹی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹربرائے ساو¿تھ ایشین کمیونٹی عروج اسلام کے علاوہ کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات وکیل انصاری ، خالد اعوان ،عارف صدیقی ، معوذ اسد صدیقی ، تنویر چوہدری ، خالد اعوان ، راجہ رزاق، اطہر ترمذی ، راجہ حسن احمد، شکیل شیخ ، شبنم آغا، ڈاکٹراعجاز،سندھو، ہمایوں شبیر، عاصم ملک ، عذرا ڈار، عارف ڈار، جمال محسن ، ڈاکٹر اعجاز حسین ،سمیت دیگر نے شرکت کی

نیویارک (اردو نیوز ) پاکستانی امریکن کمیونٹی کی ایک اہم و نمائندہ تنظیم ”پاکستانی امریکن کمیونٹی ایکسی لینس “ (پیس ۔PACE) کے زیر اہتمام 23مارچ کے سلسلے میں یوم قرارداد پاکستان کی خصوصی تقریب منعقد ہوئی ۔ تقریب کی صدارت پاکستانی امریکن کمیونٹی کی خدمات خلق اور چیریٹی کے شعبے میں گرانقدر خدمات انجام دینے والی شخصیت میاں مشتاق احمد نے کی جبکہ تقریب کے انعقاد میں ”پیس“ کے سعید حسن ، سید عدنان بخاری اور طاہرہ شریف نے کردار ادا کیا ۔ تقریب میں ناسا کاو¿نٹی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹربرائے ساو¿تھ ایشین کمیونٹی عروج اسلام کے علاوہ کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات وکیل انصاری ، خالد اعوان ،عارف صدیقی ، معوذ اسد صدیقی ، تنویر چوہدری ، خالد اعوان ، راجہ رزاق، اطہر ترمذی ، راجہ حسن احمد، شکیل شیخ ، شبنم آغا، ڈاکٹراعجاز،سندھو، ہمایوں شبیر، عاصم ملک ، عذرا ڈار، عارف ڈار، جمال محسن ، ڈاکٹر اعجاز حسین ،سمیت دیگر نے شرکت کی ۔
تقریب میں بانیان پاکستان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ 23منارچ کا دن ہمیں قیام پاکستان کے اغراض و مقاصد یاد دلاتا ہے ۔ اس دن کو اس عہد کی تجدید کے ساتھ منانا چاہئیے کہ ایک آزاد اور خود مختار وطن کے شہری ہونے کی حیثیت سے ہمیں ملک و قوم کی کامیابی میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کرنا چاہئیے ۔
میاں مشتاق احمد کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے امریکہ میں ایک عمر بسر کر دی ۔میں نے ہمیشہ یہ کہا کہ ہمیں پاکستان سے باہر کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہئیے ۔ ہماری صرف اور صرف ایک پارٹی ہونی چاہئیے اور وہ پاکستان ہونی چاہئیے ۔ اوورسیز میں جب ہم سیاسی جماعتوں سے وابستہ ہو جاتے ہیں تو آپس میں سیاسی طور پر تقسیم ہو جاتے ہیں ۔جب ہم تقسیم ہوتے ہیں تو اپنے راستے اور مقصد سے ہٹ جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے میری خواہش پوری کی اور مجھے چیریٹی کے شعبے میں کام کرنے کا موقع ملا ۔ پاکستان میں مجھے ڈاکٹر امجد ثاقب اور ڈاکٹرادیب رضوی کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ انہوںدو شخصیات نے میری سوچ کو یکسر بدل کر رکھ دیا ۔ڈاکٹر امجد ثاقب مائیکرو فنانسنگ میں دنیا کی سب سے بڑی تنظیم بن گئی ہے ۔ ڈاکٹر امجد ثاقب نے یہ ثابت کیا کہ پاکستانی قوم ابھی دیانتدار ہے ۔ انہوں نے ساڑھے چار ملین غریب پاکستانیوں کو قرض دئیے ، بیس سالوں میں شرح سود سے پاک قرض کی سو فیصد ریکوری ہے ۔ ڈاکٹر امجد نے ثابت کیا کہ اگر قوم کا تھوڑا ساتھ دیں تو یہ قوم دوبارہ 1947والی قوم بن جائے گی ۔
میاں مشتاق نے مزید کہا کہ ڈاکٹر ادیب رضوی ہفتے میں سات دن کام کرتے تھے ۔ پھر انہوں نے سات کی بجائے تین دن کام کرنا شروع کردیا لیکن ان کے رزق میں کوئی کمی نہیں آئی ۔ اس سے ان کے ذہن میں سوچ پیدا ہوئی کہ چار دن آرام کی بجائے وہ ہفتے میں چار دن مستحق شہریوں کی فری خدمت کریں گے ۔اس وقت ان کے پاس ساڑھے چارسو ڈاکٹرز کام کرتے ہیں ۔ ڈاکٹرادیب رضوی کا کہنا تھا کہ میرے پاس غریب مریض آتے ہیں ، ان کے پاس علاج تو دور کی بات ٹیسٹ اور ٹرانسپورٹ کے کرائیوں کے پیسے تک نہیں ہوتے تھے ۔ انہوں نے ٹیسٹ کی مشینوں کا انتظام کیا ، ان کے ہسپتال میں کوئی کیش کاو¿نٹر نہیں ، وہ مریضوں کا فری علاج کرتے ہیں ۔
میاں مشتاق نے کہا کہ ڈاکٹر امجد ثاقب اور ڈاکٹر ادیب رضوی کی مثالیں دیکھ کر ہمیں یقین ہونا چاہئیے کہ ہماری قوم کو تھوڑی توجہ دیں تو یہ ایک بہت ہی ایماندار قوم ہے اور ہر بڑے مقصد کو حاصل کر سکتی ہے
سعید حسن کا خطاب کرتے ہوئے کہناہے کہ ہمیں آنیوالے وقت کو دیکھناہے اور طے کرنا ہے کہ ہم اپنا کیا کردار ادا کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز میں بسنے والے پاکستانی امریکن کو آنیوالی نسلوں کو قیام پاکستان کے اغراض و مقاصد سے آگاہ رکھناضروری ہے ۔
طاہرہ شریف کا کہنا تھا کہ ہم ہم سب کو قرارداد پاکستان کا علم ہے لیکن ہم سے کتنے جانتے ہیں کہ قررداد پاکستان بنے سے پہلے خواتین کی کمیٹی بنی جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوںکے لئے تحریک میں اپنا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ۔ قیام پاکستان میں خواتین کا کلیدی کردار رہا ۔ خواتین میں سے سب سے بڑی مثال محترمہ فاطمہ جناح ، مولانا محمد علی جوہر کی اہلیہ سمیت دیگر خواتین ہیں ۔
عروج اسلام کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسلم یوتھ کا آگے آنا اور قائدانہ کردار ادا کرنا نہایت ضروری ہے ۔ انہوںنے کہا کہ تحریک پاکستان اور قائد اعظم محمد علی جناح کی سیاستسے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے ۔ عروج اسلام نے کمیونٹی سے کہا کہ ناسا کاو¿نٹی میں ان کی موجودگی کمیونٹی کے لئے اپنی ہر ممکن خدما ت کو یقینی بنانا ہے ۔انہوں نے کمیونٹی کو مقامی سیاست میں بھرپور حصہ لینے اور ووٹ رجسٹریشن کی تاکید کی ۔
عارف صدیقی کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بطور مسلمان ، ہمیں اپنی تاریخ اوربرصغیر میں مسلم قوم کی تشکیل کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہ حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئیے ۔انہوں نے کہا کہ ہم جتنا تاریخ کو جانیں گے ، اتنا ہی حقائق کو قریب سے جانیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یوم قرارداد پاکستان کا بھی قریب سے مطالعہ کرنا چاہئیے اور اس کے اغراض و مقاصد کو جاننا چاہئیے ۔انہوں نے کہا کہ ہم مسلم قوم تھے لیکن بدقسمتی کہ ہم اپنی اپنی قوموں اور برادریوں میں تقسیم ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پنجابی پٹھان مہاجر اور سندھی وغیرہ ہونے کی بجائے ایک قوم بننا ہوگا تبھی جا کر ہمارے مسائل حل ہونگے اور ہم ترقی کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اوورسیز میں بسنے والی کمیونٹی کو بھی ایک قوم بن کر اپنا کردار ادا کرنا چاہئیے ۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے خالد اعوان ، مسلم لیگ (ن) کے راجہ رزاق، کمیونٹی قائدین تنویر چوہدری ، راجہ حسن احمد ، وکیل انصاری اور عدنان بخاری کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اوورسیز میں بسنے والی کمیونٹی اور آنیوالی نسلوں کے تعلق کو پاکستان اور قیام پاکستان کے اغراض و مقاصد سے تعلق کو کبھی بھی کسی بھی صورت میں کمزور نہیں ہونے دینا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو سب سے پہلے پاکستانی ہونا چاہئیے اور اس کے بعد ہم جس بھی حیثیت میں اپنا کردار ادا کریں ، اس کا مقصد بیرون ممالک میں رہتے ہوئے ملک و قوم کا نام روشن کرنا ہونا چاہئیے ۔
تقریب میں شریک راجہ حسن احمد جو کہ برینٹ وڈ ، لانگ آئی لینڈ کے سکول بورڈ ڈسٹرکٹ کا الیکشن لڑررہے ہیں ، نے کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ مقامی سیاست میں حصہ لیں ۔ تعلیم ،کمیونٹی کی ترقی کے لئے بہت ضروری ہے ۔ مقامی سیاست میں حصہ لیتے وقت سکول بورڈ اور کمیونٹی بورد ابتدائی اقدام ہیں ۔

 

Related Articles

Back to top button