اوورسیز پاکستانیز

علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن نیو یارک کا سالانہ ڈنر اور عالمی مشاعرہ

سرسید احمد نے مسلمانوں کو راہ دکھائی اور ان کی منزل مقرر کر دی۔ علی گڑھ یونیورسٹی ان کی بصیرت کا نتیجہ ہے۔ ان کے مشن کو آگے بڑھانا ہوگا اور تعلیمات پر عمل کرنا ہوگا

نیو میکسیکو کے ایوان نمائندگان کے ممبرعباس عقیل نے بطورمہمان خصوصی شرکت کی ، ماہر تعلیم نجمہ اخترکا ویڈیو کانفرنس پر خطاب ،علی گڑھ المنائی نیویارک کی خدمات کو سراہا گیا

نیو یارک(خصوصی رپورٹ) علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن نیو یارک کے زیر اہتمام حسب روایت اس سال بھی نیویارک میں سالانہ سر سید ڈے منایا گیا ۔ اس سلسلے میں سالانہ ڈنر اور عالمی مشاعر ہ کا اہتمام بھی کیا گیا۔ تقریب میں امریکی ریاست نیو میکسیکو سے منتخب ہونیوالے سٹیٹ اسمبلی مین عباس عقیل سمیت امریکہ ، انڈیااور پاکستان کے نامور شعراءکرام پروفیسر پیرزادہ قاسم، منظربھوپالی، سرفراز شاہد، اے ایم طراز، سید سعید نقوی ، حمیرہ رحمان ، رابعہ خان ، مشیر طالب، اعجاز بھٹی ، راشدہ ماہین ملک،منیر اور سعد ملک نے شرکت کی۔پہلے سیشن میں کوثرعثمانی نے ایم سی کے فرائض انجام دئیے ۔تلاوت کی سعادت زئنہ ظہوری نے حاصل کی ۔حسب معمول علی گڑھ کاترانہ گایا گیا جسے ایسوسی ایشن کے اراکین نے مل کر گایا۔تقریب میں اس بار پہلی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جھنڈے کو امریکی پرچم کے ساتھ میزوں کی آرائش میں نمایاں کیا گیا ۔
امریکی ریاست نیو میکسیکو سے منتخب ہونیوالے سٹیٹ اسمبلی مین عباس عقیل نے بطورمہمان خصوصی شرکت کی جبکہ ماہر تعلیم نجمہ اختر اہم مصروفیات کے باعث شریک نہیں ہو سکیں ۔ انہوں نے کلیدی مقرر کے طور پر مختصراً ویڈیو کانفرنس پر عشائیہ سے خطاب کیا ۔انہوں نے علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن نیویارک کی خدمات کو شاندار الفاظ میں سراہا اور کہ ہم تعلیم کے فروغ کے سلسلے میں مل کر کام کریں گے ۔
اس خوبصورت تقریب میں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور خوبصورت ادبی تقریب سے بے حد لطف اندوز ہوئے۔ سر سید ڈے اور سالانہ مشاعرے کے انتظامات میں ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ مہمان خصوصی اسمبلی مین عباس عقیل ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں سر راس مسعود ایوارڈ جبکہ بیگم نجمہ اختر کو سرسید لائف ٹائم ایچو منٹ ایوارڈسے نوازا گیا۔ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن قاضی حئی کو بھی ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر ایوارڈ پیش کیا گیا ۔
سرسید ڈے سالانہ ڈنر و مشاعرہ کے انعقاد میں علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن کے پریذیڈنٹ تنویر احمد، وائس پریذیدنٹ کوثرعثمانی ، سیکرٹری شعیب ظہوری ، جوائنٹ سیکرٹری اسلام خان ، خزانچی بشریٰ کریم، ایسوسی ایٹ خزانچی حنا کوثر کے علاوہ ایگزیکٹو کمیونٹی کے ارکان ریاض علوی ، طاہرہ حسین ،قاضی حئی ، ڈاکٹرانتظام خان ، مرزا عرفان بیگ، اسلام خان ، تزین بیگ، اوینا ش ساہوھنی ، احسن فاضل اور رضی صدیقی نے اہم کردار ادا کیا ۔سالانہ عشائیہ و انٹرنیشنل مشاعرہ 2019کی استقبالیہ کمیٹی میں طاہرہ حسین ، سروش کریم، حنا کوثر، انتظام خان اور شاہین عثمانی شامل تھے ۔

Representative Abbas Akhil – (D)

اسمبلی مین عباس عقیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں 72میں آٹھ ڈالر لے کر نیویارک آیا، یہاں ایک ریسٹورنٹ میں جاب کرکے اتنی رقم کمائی کی گریجویٹ سٹڈی کی فیس کما سکوں۔ نیویارک سے نیو میکسیکو منتقل ہو گیا جہاں 47سالوں سے رہے ہیں۔وہاں ہم نے دو مساجدتعمیر کروائیں۔ نیو میکسیکو ملٹی کلچر جگہ ہے ۔ اس لئے وہاں کا ماحول ہمارے لئے سازگار ثابت ہوا۔ نائین الیون کے بعد میں نے انٹر فیتھ کام شروع کیا۔ ہمارے کام کی وجہ سے ہمیں بہت سپورٹ حاصل ہوئی۔ انٹرفیتھ کام بہت ضروری ہے۔ میرا سیاسی کیرئیر کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ سماجی کام کی وجہ سے مجھے بہت سپورٹ ملی۔جب میں انتخابی میدان میں آگے بڑھا تو میری سماجی خدمات کی وجہ سے بہت سے لوگ خود میرے کام کےلئے آگے بڑھے۔ شروع میں پولز حوصلہ شکن تھے لیکن ہم نے علی گڑھ سے سبق سیکھا تھا کہ ہمت نہیں ہارنی ۔ہم کوشش کرتے رہے اور بالآخر ہمیں کامیابی ہوئی۔عباس عقیل نے کہا کہ قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ جس ڈسٹرکٹ سے میں کامیاب ہوا وہ اٹھارہ سال سے کبھی بھی ڈیموکریٹ نہیں رہا۔ انہوں نے کمیونٹی ارکان پر امریکہ کے سیاسی نظام کا حصہ بننے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی عمل میں حصہ لینا ہمارے لئے اہم ہے۔ ہمارے پروفیشنل لوگوں کا منتخب ایوانوں میں جانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک مسلم امریکن کے طور میں نے سمجھا کہ منتخب ایوانوں میں ہمیں اپنی نمائندگی خود کرنی چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی عمل میں ایک چھوٹے سے کام سے اپنی ابتدا کریں ، جس کے لئے کام کریں ، اسے معلوم ہونا چاہئیے کہ آپ اس کے لئے کام کررہے ہیں۔ لوکل سکول بورڈ ، سٹی کونسل، اسمبلی اور سینٹ جیسی سطحوں پر انتخابی ، تنظیمی اور سیاسی عمل کا حصہ بننا چاہئیے ۔ معاشرے میں مسلم امریکن ارکان کانگریس الہان عمر اور راشدہ طالب کی طرح اپنا مقام بنائیں۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کی اہمیت بہت اہم ہے ۔اس سلسلے میں سر سید احمد خان کا کرداراور تعلیمات کو پیش نظررکھنا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ مسلم ممالک میں خواتین کی تعلیم کی شرح بہت کم ہے ۔ اس شعبے میں بھی ہمیں بہت کام کرنا ہے۔ خواتین کے بغیر ترقی نہیں کرسکتے۔انہوں نے علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن نیویارک کی جانب سے کی جانب والی عزت افزائی اور ایوارڈ پیش کئے جانے پر ان کا شکرئیہ ادا کیا ۔

Tanvir Ahmad, Aligarh Alumni New York

المنائی کے پریذیڈنٹ تنویر احمد نے کہا کہ مہمان خصوصی سمیت تمام شرکاءکو سر سید ڈے و انٹر نیشنل مشاعرہ میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہم نیویارک میں ایک بار پھر اپنی سالانہ تقریب منعقد کررہے ہیں۔ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے کہ اس سال تقریب کے مہمان خصوصی کانگریس مین عباس عقیل ہیں ، جن کو ہم خوش آمدید کہتے ہیں ، بیگم نجمہ اختر کے بھی مشکور ہیں کہ جنہوں نے ویڈیو خطاب کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سرسید احمد خان کی تعلیمات اور تعلیم کو عام کرنے کے مشن کو آگے بڑھانا ہوگا۔
سیکرٹری شعیب ظہوری نے علی گڑھ نیویارک کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔انہوں نے کہا کہ سر سید احمد نے مسلمانوں کو راہ دکھائی اور ان کی منزل مقرر کر دی۔ علی گڑھ یونیورسٹی ان کی بصیرت کا نتیجہ ہے۔ ان کے مشن کو آگے بڑھانا ہوگا اور تعلیمات پر عمل کرنا ہوگا۔
پر وفیسر پیرزادہ قاسم کی صدارت میں منعقدہ سالانہ مشاعرہ میںشعراءکرام منظربھوپالی، سرفراز شاہد، اے ایم طراز، سید سعید نقوی ، حمیرہ رحمان ، رابعہ خان ، مشیر طالب، اعجاز بھٹی ، راشدہ ماہین ملک،منیر اور سعد ملک تھے جنہوں نے اپنی خوبصورت شاعری سے محفل میں جان ڈال دی اور یادگارمشاعرہ بھرپا کیا۔مشاعر ہ کی نظامت کے فرائض سید پرویز جعفری(ہیوسٹن) نے انجام دئیے ۔ شرکاءمحفل مشاعرے کے دوران ہمہ تن گوش اعلیٰ معیاری شاعری سے بہت لطف اندوز ہوئے ۔ ایسوسی ایشن کی اہم رکن طاہرہ حسین نے آخرمیں تمام مہمانوں خصوصاً مہمان خصوصی اورکلیدی مقرر کا بے حد شکریہ ادا کیا ۔

تقریب میں امریکی ریاست نیو میکسیکو سے منتخب ہونیوالے سٹیٹ اسمبلی مین عباس عقیل سمیت امریکہ ، انڈیااور پاکستان کے نامور شعراءکرام پروفیسر پیرزادہ قاسم، منظربھوپالی، سرفراز شاہد، اے ایم طراز، سید سعید نقوی ، حمیرہ رحمان ، رابعہ خان ، مشیر طالب، اعجاز بھٹی ، راشدہ ماہین ملک،منیر اور سعد ملک نے شرکت کی

Aligarh Alumni Association New York (AAANY)

Related Articles

Back to top button