اوورسیز پاکستانیز

نیویارک کمیونٹی کا اہم اجلاس، ضابطہ اخلاق پر اہم کمیونٹی قائدین اور تنظیموں کا اتفاق

کمیونٹی قائدین، تنظیمیں اور ارکان دوسروں کی بجائے اپنی اصلاح کی پالیسی اختیار کرتے ہوئے کمیونٹی میں ہم آہنگی اور اتفاق و اتحاد کی فضاءکو فروغ دیں گے

 ہر کسی کو اپنی رائے رکھنے کا ہے اور کسی بھی شخص کو کسی دوسرے کی رائے سے اختلاف کا حق بھی حاصل ہے ۔
کسی کی رائے سے بے شک کوئی اختلاف کرے لیکن رائے کا احترام کرے اور جو بھی کسی کا موقف ہے ، اس پر اپنے طور پر قائم رہیں

نیویارک (خصوصی رپورٹ) پاکستانی امریکن کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی تنظیموں اور مقامی شخصیات کا ایک اہم و مشترکہ اجلاس گذشتہ ہفتے یہاں بروکلین میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے انعقاد میں کمیونٹی رہنما اجمل چوہدری اور ان کے ساتھیوں نے اہم کردار ادا کیا ۔اجلاس میں اتفاق رائے سے طے کیا گیا کہ کمیونٹی قائدین، تنظیمیں اور ارکان دوسروں کی بجائے اپنی اصلاح کی پالیسی اختیار کرتے ہوئے کمیونٹی میں ہم آہنگی اور اتفاق و اتحاد کی فضاءکو فروغ دیں گے ۔اجلاس میں کہا گیا کہ ہر کسی کو اپنی رائے رکھنے کا ہے اور کسی بھی شخص کو کسی دوسرے کی رائے سے اختلاف کا حق بھی حاصل ہے ۔کسی کی رائے سے بے شک کوئی اختلاف کرے لیکن رائے کا احترام کرے اور جو بھی کسی کا موقف ہے ، اس پر اپنے طور پر قائم رہیں ۔
اجلاس میں نیویارک ، نیوجرسی سے تعلق رکھنے والی کمیونٹی کے مقامی قائدین ،ارکان کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔اس موقع پر ایک ضابطہ اخلاق بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا جس میں مذکور اصول سمیت دیگر امور شامل کئے گئے اور شرکاءنے عہد کیا کہ وہ اس ضابطہ اخلاق پر عمل کرتے ہوئے کمیونٹی میں ایک بہتر ماحول کےلئے اپنا کردار ادا کریں گے ۔اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اگر کوئی شخص یا تنظیمیں ،اختلاف رائے میں کسی بھی قسم کی ذاتیات کا مظاہرہ کرتی ہے ، تو اجلاس کے شرکاءایسے افراد اور تنظیم سے لاتعلقی اختیار کریں گے
Ajmal Chaudhry, Pakistani Community meetingاجلاس میں اتفاق رائے سے قرار داد بھی منظور کی گئی ۔اجلاس میں بار بار واضح کیا گیا کہ اجلاس کسی کی مخالفت میں نہیں بلکہ کمیونٹی کے اصلاح احوال کے لئے کمیونٹی کی فکر رکھنے والے ارکان کی جانب سے منعقد کیا گیا اور مستقبل میں بھی ایسے اجتماعات منعقد کرتے رہیں گے ۔
شرکاءنے اجلاس کو خوش آئندہ قرار دیا اور فیصلوں کی ستائش کرتے ہوئے انہیں وقت کی ضرورت قرار دیا ۔آخر میں شکور عالم نے دعا کروائی ۔

Related Articles

Back to top button