اوورسیز پاکستانیز

نیویارک میں کاروان ِ فکر و فن کے زیر اہتمام شاعرہ ریحانہ قمر کے ساتھ ایک شام ، کتاب کی رونمائی

کاروان فکر و فن کے وکیل انصاری اور ان کے ساتھی میزبان سعید حسن کے زیر اہتمام تقریب میں نیویارک ٹرائی سٹیٹ ایریاکی اہم شخصیات کی شرکت، ریحانہ قمر کو ایوارڈ بھی پیش کیا گیا

فرحت پروین کی صدارت میں ادبی نشست منعقد ہوئی ، معروف مقامی شعرائ، ادبی و سماجی شخصیات کی شرکت،قانع ادا مہمان اعزازی تھیں، بشیر قمر،مقسط ندیم ، طاہر خان نے مقالہ جات پڑھے
ریحانہ قمر باصلاحیت اور جرات مند شاعرہ ہیں ۔ اردو کے متوالے ریحانہ قمر کی شاعری اور جذبات سے خوب واقف ہیں ۔ وہ دورجدید کی نمائندہ شاعر ہیں، ادبی جلسے سے مقررین کے خطابات
ہمیں اپنی زبان، ادب،کلچر اور اقدار کو کبھی نہیں کھونا چاہئیے۔ریحانہ قمر نے خطاب کے دوران اپنا کلام بھی سنایا اور خوب داد وصول کی ،یحانہ قمر کا کاروان فکر و فن کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب
محفل مشاعرہ میں ریحانہ قمر، صدر محفل محترمہ فرحت پروین،جمیل عثمان، قانع ادا، ڈاکٹر محمد شفیق، الطاف ترمذی، فرحت ندیم ہمایوں،مقسط ندیم،نبیلہ میر، درخشاں تنویر، سعد ملک نے اپنا اپنا کلام سنایا
ڈاکٹر نزہت شاہ،عامر بیگ،فرح کامران آفتاب قمر نے اپنا کلام سنایا ۔مشاعرہ کی نظامت اعجاز حسین بھٹی نے کی ، ناسا کاو¿نٹی کے ڈائریکٹر کیو نیل چٹی کی جانب سے ریحانہ قمرکو سائٹیشن پیش کی گئی

نیویارک (اردو نیوز ) نیویارک میں کاروان فکر و فن کے زیر اہتمام معروف شاعرہ ریحانہ قمر کے ساتھ ایک ادبی شام کا اہتمام کیا گیاجس میں اُن کی نویں کتاب” سیپیاں چنتے شام ہوئی “کی تقریب رونمائی بھی کی گئی۔کاروان فکر و فن کے وکیل انصاری کے علاوہ ڈان ٹریول اور PACEایوارڈز یو ایس اے کے پریذیڈنٹ سعید حسن اور ان کے ساتھیوں کے زیر اہتمام منعقدہ اس تقریب کے پہلے مرحلے میں معروف مصنفہ و شاعرہ فرحت پروین کی صدارت میں ادبی نشست منعقد ہوئی جس میں نیویارک کے معروف مقامی شعرائ، ادبی و سماجی شخصیات نے شرکت کی ۔معروف شاعرہ وقانع ادا مہمان اعزازی تھیں ۔ بشیر قمر،مقسط ندیم ، طاہر خان نے مقالہ جات پڑھے اور ریحانہ قمر کی شخصیت اور شاعری پر روشنی ڈالی ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ریحانہ قمر کی شخصیت اور شاعری کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ریحانہ قمر باصلاحیت اور جرات مند شاعرہ ہیں ۔ اردو کے متوالے ریحانہ قمر کی شاعری اور جذبات سے خوب واقف ہیں ۔ وہ دورجدید کی نمائندہ شاعر ہیں ۔مقررین کا مزید کہنا تھا کہ ریحانہ نے امریکہ میں رہتے ہوئے مشرقی اقدار کو سمیٹا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک اعصابی تباہ میں یہاں اور وہاں گذررہے ہیں۔نیویارک میں ایسی ادبی محافل کا منعقد ہونا کسی برکت سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریحانہ قمر نے امریکہ میں رہتے ہوئے مشرقی اقدار کو سمیٹا ہے۔ ریحانہ اس بات ہر زور دیتی ہیں کہ ہمیں اپنی زبان، کلچر اور اقدار کو کبھی کھونا نہیں چاہئیے۔مقررین نے کہا کہ ریحانہ قمر زندگی کو اپنی روایات سے دیکھتی ہیں۔ اپنا نظرئیہ حیات رکھتی ہیں۔ ریحانہ شاعرہ تو ہے لیکن اس کی ذات کے اندر ایک صوفی بھی محسوس ہوتا ہے۔ شاعری کے حوالے بہت سے منصوبوں پر کام کرتی ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریحانہ قمر نے کاروان فکر و فن اور ان کی جانب سے نیویارک میں کی جانیوالی پذیرائی کا شکرئیہ ادا کیا ۔ ریحانہ قمر کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی زبان، ادب،کلچر اور اقدار کو کبھی نہیں کھونا چاہئیے۔ریحانہ قمر نے خطاب کے دوران اپنا کلام بھی سنایا اور خوب داد وصول کی ۔
اس موقع پر ناسا کاونٹی کے ڈائریکٹر مینارتی افئیرز کیو نیل چٹی کی جانب سے ریحانہ قمر کی ادبی خدمات کے اعتراف کے طور پر خصوصی سائٹیشن پیش کی گئی جبکہ کاروان فکر و فن کی جانب سے انہیں خصوصی شیلڈ پیش کی گئی ۔
تقریب کی دوسری نشست میں محفل مشاعرہ منعقد ہوئی جس میں نیویارک ٹرائی سٹیٹ ایریان کے معروف اور مقامی شعراءکرام ریحانہ قمر، جمیل عثمان، قانع ادا، ڈاکٹر محمد شفیق، الطاف ترمذی، فرحت ندیم ہمایوں،مقسط ندیم،نبیلہ میر، درخشاں تنویر، ڈاکٹر نزہت شاہ، سعد ملک، عامر بیگ،فرح کامران آفتاب قمر اور صدر محفل محترمہ فرحت پرویننے اپنا کلام سنایا ۔مشاعرہ کی نظامت اعجاز حسین بھٹی نے کی۔
وکیل انصاری نے کہا کہ ایک عرصے سے نیویارک میں ریحانہ قمر کے ساتھ ایک ادبی شام کے اہتمام کی کوشش کررہے تھے ۔ بالآخر ایسا ممکن ہوگیا ۔ انہوں نے ریحانہ قمر کی شخصیت اور شاعری کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات اردو ادب کے لئے گرانقدر ہیں ۔وکیل انصاری نے اپنے ساتھی میزبان سعید حسن کو سراہتے ہوئے کہا کہ سعید حسن بہت اچھے منتظمین میں سے ہیں۔اس دفعہ کاروان فکر و فن کے زیراہتمام ہونے والی تقریب میں اپنی ان صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ ان کے اندر چھپا ہوا ایک اردو ادب سے پیار کرنےوالا اس تقریب میں کھل کر سامنے آگیا۔
سعید حسن نے کہا کہ شعر و ادب کی محافل جہاں ایک طرف ادیبوں اور شعراءکی حوصلہ افزائی کا ذریعہ ہوتی ہیں وہاں ایسی محافل ہماری کمیونٹی میں ادب کے فروغ میں کلیدی کردار بھی ادا کرتی ہیں۔
قبل ازیں ریحانہ قمر کی زندگی ، شاعری اور تصنیفات سے متعلق ایک ویڈیو بھی دکھائی گئی ۔

Related Articles

Back to top button