پاکستانبین الاقوامی

برطانوی میں پانچ سالوں میں تیسرے الیکشن

الیکشن میں پہلی بار کل 70 مسلمان امیدوار حصہ لے رہیں ،جن 24 امیدواروں کی جیت کے امکانات زیادہ ہیں ان میں سے 70 فیصد پاکستانی نژاد ہیں

برطانوی الیکشن میں بریگزٹ کے مستقبل کا فیصلہ بھی ہوگا۔برطانیہ میں الیکشن 2023میں ہونے تھے لیکن 30اکتوبر 2019میں طے ہوا کہ ملک میں نئے الیکشن کروائے جائیں
عام انتخابات میں مسلمان ووٹرز کا بھی اہم کردار ہوگا، 30 لاکھ سے زائد برطانوی مسلمان، عیسائیوں کے بعد برطانیہ کی دوسری بڑی مذہبی برادری ہیں

لندن (اردو نیوز) برطانیہ میں 12دسمبر کو پانچ سالوں منعقد ہونیوالے تیسرے الیکشن میں پہلی بار 70مسلم برٹش امیدواران حصہ لے رہے ہیں ۔ ان امیدواروں میں سے24امیدواروں کی کامیابی کے امکانات ہیں اور ممکنہ طور پر کامیاب ہونےو الے امیدواروں میں 70فیصد پاکستانی ہیں ۔ان امیدواروں کی اکثریت کا تعلق پاکستان ، بنگلا دیش اور کرد کمیونٹیز سے ہے جب کہ امید کی جارہی ہے کہ 24 امیدوار ایسے ہیں جو پارلیمنٹ میں پہنچنے میں کامیاب ہوجائیں گے جو کہ اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہوگی۔
برطانوی الیکشن میں بریگزٹ کے مستقبل کا فیصلہ بھی ہوگا۔برطانیہ میں الیکشن 2023میں ہونے تھے لیکن 30اکتوبر 2019میں طے ہوا کہ ملک میں نئے الیکشن کروائے جائیں ۔نئے الیکشن کے لیے ووٹنگ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی درخواست پرکی گئی، کیونکہ انہیں امید ہے کہ نئے انتخابات کے ذریعے انہیں عوام دوبارہ زیادہ مینڈیٹ دیں گے جس کے ذریعے وہ بریگزٹ ڈیل اور پارلیمانی ڈیڈلاک کو ختم کر سکیں گے۔ان الیکشن میں چارکروڑ 60 لاکھ افراد حق رائے دہی رکھتے ہیںجو کہ اپنے اپنے حلقوں میں دارالعوام (ہاو¿س آف کامنز) کے ممبر کا انتخاب کریں گے۔برطانیہ میں 18 سال کی عمر کے افراد کو ووٹ ڈالنے کاحق حاصل ہے اور کل 650 انتخابی حلقے ہیں جب کہ حکومت بنانے کے لیے 326 ارکان کی تعداد درکار ہوتی ہے۔الیکشن 2019 میں کُل 3 ہزار 322 امیدواران سامنے آئے ہیں ۔ان انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی ، لیبر پارٹی ، لبرل ڈیموکریٹس،گرین پارٹی ،اسکاٹش نیشنل پارٹی اور ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی اہم سیاسی جماعتیں حصہ لے رہی ہیں ۔اصل مقابلہ دو بڑی جماعتوں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی کنزرویٹو پارٹی اور اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن کی لیبر پارٹی کے درمیان متوقع ہے۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کو لیبرپارٹی پر برتری حاصل ہے تاہم لبرل ڈیموکریٹس بھی اچھی پوزیشن

U.K. Election 2019

Related Articles

Back to top button