اوورسیز پاکستانیز

پاکستانی امریکن پریس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ندیم ہوتیانہ مرحوم کی یاد میں تعزیتی اجلاس

پاکستان ایمبسی واشنگٹن ڈی سی کے سابق پریس اتاشی کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجلاس میں کمیونٹی کی اہم شخصیات اور ارکان کی شرکت، ندیم ہوتیانہ کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین

ندیم ہوتیانہ کا شمار سول سروس کے سنئیر افسران میں ہوتا تھا، انہیں علم و ادب سے گہرا لگاﺅ تھا ، امریکی ریاستوں واشنگٹن ، ورجینیا اور میری لینڈ میں ان کے دوستوں کا ایک وسیع حلقہ احباب موجود تھا

واشنگٹن ڈی سی (اردونیوز )واشنگٹن ڈی سی میں موجود پاکستانی ایمبیسی کے سابق پریس اتاشی ندیم ہوتیانہ کی وفات پر پاکستانی امریکن پریس ایسوسی ایشن کی طرف سے ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں امریکہ کی سیاسی شخصیات اور مختلف پارٹیوں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔تعزیتی اجلاس میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور ارکان نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور ندیم ہوتیانہ جو کہ ایک سرکاری افسراور سفارتکار ہونے کے علاوہ نہایت ملنسار، مشفق اور عظیم شخصیت تھے ، کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا ۔
واشنگٹن ڈی سی کی پاکستان ایمبیسی میں چھ سال سے زائد عرصہ تک بطور پریس اتاشی اپنی شاندار خدمات سر انجام دینے والے ندیم ہوتیانہ کو زندگی نے مہلت نہ دی اور وہ کورونا وائرس کے باعث خالق حقیقی سے جاملے ، ندیم ہوتیانہ کا شمار سول سروس کے سنئیر افسران میں ہوتا تھا، انہیں علم و ادب سے گہرا لگاﺅ تھا ، امریکی ریاستوں واشنگٹن ، ورجینیا اور میری لینڈ میں ان کے دوستوں کا ایک وسیع حلقہ احباب موجود تھا یہی وجہ ہے کہ تعزیتی ریفرنس میں تینوں ریاستوں سے بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور مرحوم کو یاد کرتے رہے
ندیم ہوتیانہ جہاں اپنی سرکاری ملازمت کے دوران ہزاروں کلو میٹر دور وہ کر بھی وطن عزیز کا تشخص اور وقار بلند کرنے کی کوشش کرتے رہے ، وہیں انہوں نے حب الوطنی کا پرچم بھی سربلند رکھا ، وہ امریکہ میں رہتے ہوئے بھی اپنے ملک کی چلتی پھرتی تصویر تھے ، ندیم ہوتیانہ اوورسیز پاکستانیوں کےلئے روشنی کا ایسا مینار تھے جس کی روشنی سے لوگ آئندہ کئی سالوں تک راہنمائی حاصل کرتے رہیں گے
دنیا کی سیاست کے مرکز سمجھے جانے والے واشنگٹن ڈی سی میں ایک اہم سرکاری منصب پر تعیناتی کسی اعزاز سے کم نہیں سمجھی جاتی ، لیکن ندیم ہوتیانہ نے اپنی سیٹ کو اوورسیز پاکستانی کی بے لوث خدمت اور وطن عزیز کی نیک نامی کےلئے استعمال کیا ، یہی وجہ ہے کہ آج اگرچہ وہ ہم میں موجود نہیں لیکن ان کو ہر مکتبہ فکر میں اچھے الفاظ سے یاد کیا جارہا ہے ۔

PAPA, Nadeem Hotiana

Related Articles

Back to top button