پاکستانامیگریشن نیوز

سینٹ پارلیمینٹیرئین کی بائیڈن امیگریشن پلان کی مخالفت

سینٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر باب مینیڈیز نے مذکورہ پیش رفت کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے چیمبر کی غیر جانبدار رولز ثالث الزبتھ میک ڈونگ کے فیصلے سے اختلاف کیا ہے

نیویارک (محسن ظہیر سے ) سینٹ پارلیمنٹیرئین کی جانب سے ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ساڑھے تین کھرب ڈالرز کے سوشل و ماحالیاتی بل میں شامل ان کی غیر قانونی تارکین وطن کو قانونی سٹیٹس دینے کی تجویز کو بل میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔ سینٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر باب مینیڈیز نے مذکورہ پیش رفت کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے چیمبر کی غیر جانبدار رولز ثالث الزبتھ میک ڈونگ کے فیصلے سے اختلاف کیا ہے ۔
بہت سے پروگریسو اور امیگریشن کے حامی قائدین اور تنظیمیں چاہتی ہیں کہ ساڑھے تین کھرب ڈالرز کے بل میں امیگریشن کی شق بھی شامل کی جائے جس میں امریکہ میں مقیم لاکھوں ( ایک اندازے کے مطابق 80لاکھ ) غیر قانونی تارکین وطن مستفید ہو سکیں ۔واضح رہے کہ صدر بائیڈن کی جانب سے رواں سال کے اوائل میں کہا گیا تھا کہ وہ ایسی قانون سازی چاہتے ہیں کہ جس کے تحت امریکہ میں بسنے والے گیارہ ملین غیر قانونی تارکین وطن کو لیگل سٹیٹس دیا جا سکے ۔
امریکہ میں امیگریشن اصلاحات ایک ایسا مسلہ ہے کہ جس پر گہری سیاسی تقسیم موجود ہے ، اسی تقسیم کی وجہ سے ، اس مسلہ پر گذشتہ دو سے زائد دہائیوں سے کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ۔ صدر بائیڈن کی قیادت میں ڈیموکریٹس کے برسراقتدار آنے کے بعد غیر قانونی تارکین وطن اور ان کے لیگل سٹیٹس دئیے جانے کی حامی تنظیمیں چاہتی ہیں کہ اس ٹرم میں کانگریس میں قانون سازی ہو ۔ اسی مقصد کو پیش نظر رکھتے ہوئے ڈیموکریٹس کی جانب سے ساڑھے تین کھرب ڈالرز کے انفرا سٹرکچر بل میں امیگریشن کی شق بھی شامل کی گئی لیکن سینٹ پارلیمنٹیرئین کی جانب سے اب اس کی مخالفت کی جا رہی ہے ۔
سینیٹر باب مینیڈیز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سینٹ پارلیمنٹیرئین کی جانب سے امیگریشن تجویز کو مسترد کئے جانے کے بعد وہ سینٹ میں اب نئی امیگریشن تجویز پیش کریں گے ۔ سینیٹر باب مینیڈیز کی جانب سے نئی تجویز کی تفصیلات بیان نہیں کی گئی لہٰذا یہ بھی واضح نہیں ہے کہ اس نئی تجویز کے سینٹ میں منظور ہونے کے کس حد تک امکانات موجود ہیں !!!
امیگریشن کے حمایتی ایک گروپ ”امیگریشن ہب “ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سرجیو گنزالز کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹکس کو بل میں امیگریشن کی شق ڈالنے کے لئے متبادل راستے تلاش کرکے اس کام کو ممکن بنانا ہوگا کیونکہ امیگریشن بھی اس ایجنڈے کا حصہ تھا کہ جس کے تحت امریکی عوام نے ڈیموکریٹس کو گذشتہ الیکشن میں کامیاب کروایا۔
سینیٹر مینیڈیز کا کہناہے کہ اگر کاروباری طبقے نے امیگریشن تجویز کی حمایت نہیں کی ، تو وہ کاروباری طبقے کے لئے ہونیوالی قانون سازی کی بھی حمایت نہیں کریں گے ۔

Related Articles

Back to top button